Blog
Books
Search Hadith

باب: منبر پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کی کراہت کا بیان

Chapter: What Has Been Related About It Being Disliked To Raise The Hands On The Minbar

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ، قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيَّ، وَبِشْرُ بْنُ مَرْوَانَ يَخْطُبُ، ‏‏‏‏‏‏فَرَفَعَ يَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عُمَارَةُ:‏‏‏‏ قَبَّحَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيُدَيَّتَيْنِ الْقُصَيَّرَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏لَقَدْ رأَيتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا يَزِيدُ عَلَى أَنْ يَقُولَ هَكَذَا، ‏‏‏‏‏‏وَأَشَارَ هُشَيْمٌ بِالسَّبَابةِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Husain narrated: I heard Umarah bin Rawaibah Ath-Thaqafi - while Bishr bin Marwan was delivering Khutbah and raising his hands in supplication - so Umarah said: 'May Allah disgrace these two insignificant hands, I have seen Allah's Messenger, and he would not do any more than this;' and Hushaim (one of the narrators) motioned with his index finger.

حصین کہتے ہیں کہ
بشر بن مروان خطبہ دے رہے تھے، انہوں نے دعا ۱؎ کے لیے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، تو میں نے عمارہ بن رویبہ کو کہتے سنا: اللہ ان دونوں چھوٹے ہاتھوں کو غارت کرے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صرف اس طرح کرتے تھے اس سے زیادہ کچھ نہیں، اور ہشیم نے اپنی انگشت شہادت سے اشارہ کیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 515
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، صحيح أبي داود (1012) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 515

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجمعة ۱۳ (۸۷۴)، سنن ابی داود/ الصلاة ۲۳۰ (۱۱۰۴)، سنن النسائی/الجمعة ۲۹ (۱۴۱۳)، (تحفة الأشراف : ۱۰۳۷۷)، مسند احمد (۴/۱۳۵، ۱۳۶، ۲۶۱)، سنن الدارمی/الصلاة ۲۰۱ (۱۶۰۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : صحیح مسلم میں «فی الدعاء» کا لفظ نہیں ہے، مولف نے اسی لفظ سے اس بات پر استدلال کیا ہے کہ خطبہ جمعہ کی حالت میں دعا میں ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیئے، اور مسلم کی روایت کے مطابق حدیث کا مطلب ہے کہ خطبہ میں بہت زیادہ ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیئے اور وہ جو صحیح بخاری میں انس رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران خطبہ بارش کے لیے دعا کی اور ہاتھ اٹھایا، تو بقول بعض ائمہ یہ استسقاء (بارش کے طلب) کی دعا تھی اس لیے اٹھایا تھا، صحیح بات یہ ہے کہ عمارہ بن رویبہ نے مطلق حالت خطبہ میں ہاتھوں کو زیادہ حرکت کی بابت تنبیہ کی تھی۔