Blog
Books
Search Hadith

باب: نماز استسقاء کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Salat Al-Istisqa (The Prayer To Request Rain)

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل، عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَاق وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كِنَانَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ أَرْسَلَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ وَهُوَ:‏‏‏‏ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُهُ عَنِ اسْتِسْقَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَيْتُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مُتَبَذِّلًا مُتَوَاضِعًا مُتَضَرِّعًا حَتَّى أَتَى الْمُصَلَّى فَلَمْ يَخْطُبْ خُطْبَتَكُمْ هَذِهِ وَلَكِنْ لَمْ يَزَلْ فِي الدُّعَاءِ وَالتَّضَرُّعِ وَالتَّكْبِيرِ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا كَانَ يُصَلِّي فِي الْعِيدِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

It is narrated from Hisham bin Ishaq - and he was from Ibn Abdullah bin Kinanah - from his father who said: Al-Walid bin Uqbah, the governor of Al-Madinah, sent me to ask Ibn Abbas about how the Messenger of Allah would perform Salat Al-Istisqa. I came to him and he said: 'The Messenger of Allah would go out in modest dress, humbly, imploring, until he reached the Musalla. He would not give this Khutbah of yours, rather, he would continue supplication and imploring saying the Takbir, and pray two Rak'ah, just as he would pray for the Eid.'

اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ کہتے ہیں کہ
مجھے ولید بن عقبہ نے ابن عباس رضی الله عنہما کے پاس بھیجا ( ولید مدینے کے امیر تھے ) تاکہ میں ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے استسقاء کے بارے میں پوچھوں، تو میں ان کے پاس آیا ( اور میں نے ان سے پوچھا ) تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پھٹے پرانے لباس میں عاجزی کرتے ہوئے نکلے، یہاں تک کہ عید گاہ آئے، اور آپ نے تمہارے اس خطبہ کی طرح خطبہ نہیں دیا بلکہ آپ برابر دعا کرنے، گڑگڑانے اور اللہ کی بڑائی بیان کرنے میں لگے رہے، اور آپ نے دو رکعتیں پڑھیں جیسا کہ آپ عید میں پڑھتے تھے ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 558
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن، ابن ماجة (1266) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 558

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ۲۵۸ (۱۱۶۵)، سنن النسائی/الاستسقاء ۳ (۱۵۰۷)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۵۳ (۱۱۶۶)، (تحفة الأشراف : ۵۳۵۹)، مسند احمد (۱/۲۳۰، ۲۶۹، ۳۵۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اسی سے امام شافعی وغیرہ نے دلیل پکڑی ہے کہ استسقاء میں بھی بارہ تکبیرات زوائد سے دو رکعتں پڑھی جائیں گی، جبکہ جمہور نماز جمعہ کی طرح پڑھنے کے قائل ہیں اور اس حدیث میں «كما يصلي في العيد» سے مراد یہ بیان کیا ہے کہ جیسے : آبادی سے باہر جہری قراءت سے خطبہ سے پہلے دو رکعت عید کی نماز پڑھی جاتی ہے، اور دیگر احادیث وآثار سے یہی بات صحیح معلوم ہوتی ہے، صاحب تحفہ نے اسی کی تائید کی ہے۔