Blog
Books
Search Hadith

باب: زیور کی زکاۃ کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Zakat On Jewelry

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ، عَنْ ابْنِ أَخِي زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّكُنَّ أَكْثَرُ أَهْلِ جَهَنَّمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ .

Amr bin Al-Harith bin Al-Mustaliq narrated from the nephew of Zainab, the wife of Abdullah (Ibn Mas'ud) who said: The Messenger of Allah delivered a sermon to us, and said: 'O you women! Give charity, even if it is from your jewelry, for indeed you will make up most of the people of Hell on the Day of Judgment.'

عبداللہ بن مسعود کی اہلیہ زینب رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے خطاب کیا اور فرمایا: ”اے گروہ عورتوں کی جماعت! زکاۃ دو ۱؎ گو اپنے زیورات ہی سے کیوں نہ دو۔ کیونکہ قیامت کے دن جہنم والوں میں تم ہی سب سے زیادہ ہو گی“۔
Haidth Number: 635
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح بما بعده (636) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 635

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (بہذا السیاق وبہذا المناسبة (تحفة الأشراف : ۱۵۸۸۷) وانظر: مسند احمد (۶/۳۶۳)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : مولف نے اس سے فرض صدقہ یعنی زکاۃ مراد لی ہے کیونکہ «تصدقن» امر کا صیغہ ہے اور امر میں اصل وجوب ہے یہی معنی باب کے مناسب ہے، لیکن دوسرے علماء نے اسے استحباب پر محمول کیا ہے اور اس سے مراد نفل صدقات لیے ہیں اس لیے کہ خطاب ان عورتوں کو ہے جو وہاں موجود تھیں اور ان میں ساری ایسی نہیں تھیں کہ جن پر زکاۃ فرض ہوتی، یہ معنی لینے کی صورت میں حدیث باب کے مناسب نہیں ہو گی اور اس سے زیور کی زکاۃ کے وجوب پر استدلال صحیح نہیں ہو گا۔