Blog
Books
Search Hadith

باب: روزہ دار کے مسواک کرنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Siwak For The Fasting Person

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَا أُحْصِي يَتَسَوَّكُ وَهُوَ صَائِمٌ . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ بِالسِّوَاكِ لِلصَّائِمِ بَأْسًا، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا أَنَّ بَعْضَ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا السِّوَاكَ لِلصَّائِمِ بِالْعُودِ وَالرُّطَبِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَرِهُوا لَهُ السِّوَاكَ آخِرَ النَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَرَ الشَّافِعِيُّ بِالسِّوَاكِ بَأْسًا أَوَّلَ النَّهَارِ وَلَا آخِرَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَكَرِهَ أَحْمَدُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِسْحَاق السِّوَاكَ آخِرَ النَّهَارِ.

Abdullah bin Amir bin Rabi'ah narrated from his father who said: I saw the Prophet - (a number of times) such that I was not able to count - using the Siwak while he was fasting.

عامر بن ربیعہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو روزہ کی حالت میں اتنی بار مسواک کرتے دیکھا کہ میں اسے شمار نہیں کر سکتا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عامر بن ربیعہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں عائشہ رضی الله عنہا سے بھی روایت ہے۔ ۳- اسی حدیث پر اہل علم کا عمل ہے۔ یہ لوگ روزہ دار کے مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ۱؎ سمجھتے، البتہ بعض اہل علم نے روزہ دار کے لیے تازی لکڑی کی مسواک کو مکروہ قرار دیا ہے، اور دن کے آخری حصہ میں بھی مسواک کو مکروہ کہا ہے۔ لیکن شافعی دن کے شروع یا آخری کسی بھی حصہ میں مسواک کرنے میں حرج محسوس نہیں کرتے۔ احمد اور اسحاق بن راہویہ نے دن کے آخری حصہ میں مسواک کو مکروہ قرار دیا ہے۔
Haidth Number: 725
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

ضعيف، الإرواء (68) //، ضعيف أبي داود (511 / 2364) ، المشكاة (2009) // صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 725

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصیام ۲۶ (۲۳۶۴)، (تحفة الأشراف : ۵۰۳۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : خواہ زوال سے پہلے ہو یا زوال کے بعد، خواہ تازی لکڑی سے ہو، یا خشک، یہی اکثر اہل علم کا قول ہے اور یہی راجح۔