Blog
Books
Search Hadith

باب: روزہ دار دعوت قبول کرے اس کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Fasting Person Accepting The Invitation (To A Meal)

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ صَائِمٌ فَلْيَقُلْ:‏‏‏‏ إِنِّي صَائِمٌ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَكِلَا الْحَدِيثَيْنِ فِي هَذَا الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Abu Hurairah narrated that : The Prophet said: When one of you is invited (to a meal) and he is fasting, then let him said: 'Indeed I am fasting.'

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو دعوت دی جائے اور وہ روزہ سے ہو تو چاہیئے کہ وہ کہے میں روزہ سے ہوں“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں ابوہریرہ سے مروی دونوں حدیثیں حسن صحیح ہیں۔
Haidth Number: 781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (1750) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 781

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف : ۱۳۶۷۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ” میں روزہ سے ہوں “ کہنے کا حکم دعوت قبول نہ کرنے کی معذرت کے طور پر ہے، اگرچہ نوافل کا چھپانا بہتر ہے، لیکن یہاں اس کے ظاہر کرنے کا حکم اس لیے ہے کہ تاکہ داعی کے دل میں مدعو کے خلاف کوئی غلط فہمی اور کدورت راہ نہ پائے۔