Blog
Books
Search Hadith

باب: قیام رمضان (تراویح پڑھنے) کی ترغیب اور اس کی فضیلت کا بیان

Chapter: Encouragement To Perform The Night Prayer During Ramadan And The Virtues That Accompany It

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرَغِّبُ فِي قِيَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَأْمُرَهُمْ بِعَزِيمَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ، ‏‏‏‏‏‏فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ. ثُمَّ كَانَ الْأَمْرُ كَذَلِكَ فِي خِلَافَةِ أَبِي بَكْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ عَلَى ذَلِكَ. وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Abu Hurairah narrated: The Messenger of Allah would encourage the night prayer in Ramadan without firmly ordering it, and he would say: Whoever stands (in the night prayer) for Ramadan with faith and seeking the reward (from Allah), then he will be forgiven what has preceded of his sins.' So the Messenger of Allah died and the matter was like that. Then the matter was the same during the Khilafah of Abu Bakr and it continued during a portion of the Khilafah of Umar bin Al-Khattab.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے قیام ( تہجد پڑھنے ) کی ترغیب دلاتے، بغیر اس کے کہ انہیں تاکیدی حکم دیں اور فرماتے: ”جس نے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے رمضان میں قیام کیا تو اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جائیں گے“، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی اور معاملہ اسی پر قائم رہا، پھر ابوبکر رضی الله عنہ کے عہد خلافت میں اور عمر رضی الله عنہ کے عہد خلافت کے ابتدائی دور میں بھی معاملہ اسی پر رہا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں عائشہ رضی الله عنہا سے بھی سے حدیث آئی ہے، ۳- یہ حدیث بطریق: «الزهري عن عروة عن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم» روایت کی ہے۔
Haidth Number: 808
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، صحيح أبي داود (1241) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 808

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المسافرین ۲۵ (۷۵۹)، سنن ابی داود/ الصلاة ۳۱۸ (۱۳۷۱)، (تحفة الأشراف : ۱۵۲۷۰)، وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/الإیمان ۲۷ (۳۷)، والصوم ۶ (۱۸۹۸)، والتراویح ۱ (۲۰۰۹)، و سنن ابی داود/ الصلاة ۳۱۸ (۱۳۷۱)، وسنن النسائی/قیام اللیل ۳ (۱۶۰۳)، والصیام ۳۹ (۲۱۹۸-۲۲۰۱، ۲۲۰۳-۲۲۰۴، ۲۲۱۲)، والإیمان ۲۱ (۵۰۲۷- ۵۰۲۹)، و۲۲ (۵۰۳۰) من غیر ھذا الطریق

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں اور ابوبکر رضی الله عنہ کے عہد میں اور عہد فاروقی کے ابتدائی سالوں میں بغیر عزیمت و تاکید کے اکیلے اکیلے ہی تراویح پڑھنے کا معاملہ رہا، پھر عمر فاروق رضی الله عنہ نے ابی بن کعب رضی الله عنہ کی امامت میں باضابطہٰ گیارہ رکعت تراویح باجماعت کا نظم قائم کر دیا۔ اس ضمن میں مؤطا امام میں صحیح حدیث موجود ہے۔