Blog
Books
Search Hadith

میت کی طرف سے حج کرنے کا بیان

3 Hadiths Found
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو «لبیک عن شبرمہ» حاضر ہوں شبرمہ کی طرف سے کہتے ہوئے سنا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: شبرمہ کون ہے ؟ اس نے بتایا: وہ میرا رشتہ دار ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے کبھی حج کیا ہے ؟ اس نے کہا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس حج کو اپنی طرف سے کر لو، پھر ( آئندہ ) شبرمہ کی طرف سے کرنا ۱؎۔

It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah (ﷺ) heard a man saying: “Labbaik ‘an Shubrumah (Here I am (O Allah) on behalf of Shubrumah.” The Messenger of Allah (ﷺ) said: “Who is Shubrumah?” He said: “A relative of mine.” He said: “Have you ever performed Hajj?” He said: “No.” He said: “Then make this for yourself, then perform Hajj on behalf of Shubrumah.”

Haidth Number: 2903
ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور بولا: کیا میں اپنے والد کی طرف سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، اپنے والد کی طرف سے حج کرو، اگر تم ان کی نیکی نہ بڑھا سکے تو ان کی برائی میں اضافہ مت کرو ۱؎۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man came to the Prophet (ﷺ) and said: ‘Shall I perform Hajj on behalf of my father?’ He said: ‘Yes, perform Hajj on behalf of your father, for if you cannot add any good to his record (at least) you will not add anything bad.’”

Haidth Number: 2904
انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے حج کی ادائیگی کے بارے میں سوال کیا جو ان کے والد پر فرض تھا، اور وہ بغیر حج کیے مر گئے تھے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے والد کی جانب سے حج کرو ، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: اسی طرح کا معاملہ نذر مانے ہوئے صیام کا بھی ہے کہ ان کی قضاء اس کی طرف سے کی جائے گی ۔

It was narrated from Abu Ghawth bin Husain – a man from Furu’ – that he consulted the Prophet (ﷺ) about a Hajj that his father owed, but he had died and had not gone for Hajj. The Prophet (ﷺ) said: “Perform Hajj on behalf of your father.” And the Prophet (ﷺ) said: “The same applies to fasting in fulfillment of a vow – it should be made up for.

Haidth Number: 2905