Blog
Books
Search Hadith

توبہ کا بیان

11 Hadiths Found
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کی توبہ سے اس سے کہیں زیادہ خوش ہوتا ہے جتنا کہ تم اپنی گمشدہ چیز پانے سے خوش ہوتے ہو ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “Allah rejoiced more over the repentance of anyone of you, then you rejoice over your lost animal when you find it.”

Haidth Number: 4247
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم گناہ کرو یہاں تک کہ تمہارے گناہ آسمان تک پہنچ جائیں، پھر تم توبہ کرو تو ( اللہ تعالیٰ ) ضرور تمہاری توبہ قبول کرے گا ۱؎۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “If you were to commit sin until your sins reach the heaven, then you were to repent, your repentance would be accepted.”

Haidth Number: 4248
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ سے ایسے ہی خوش ہوتا ہے جیسے کسی آدمی کی سواری چٹیل میدان میں کھو جائے، وہ اس کو تلاش کرے یہاں تک کہ جب وہ تھک جائے تو کپڑے سے اپنا منہ ڈھانک کر لیٹ جائے، اسی حالت میں اچانک وہ اپنی سواری کے قدموں کی چاپ وہاں سے آتی سنے جہاں اسے کھویا تھا، وہ اپنے چہرے سے اپنا کپڑا اٹھائے تو دیکھے کہ اس کی سواری موجود ہے ۔

It was narrated from Abu Sa’eed that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Allah rejoices more over the repentance of His slave, than a man who loses his mount in a barren land, and he searches for it until he gets tired and covers his face with his garment, and while he is like that, he heard the footsteps of his mount where he lost it, so he lifts the garment from his face and there is his mount.”

Haidth Number: 4249
Haidth Number: 4250
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سارے بنی آدم ( انسان ) گناہ گار ہیں اور بہترین گناہ گار وہ ہیں جو توبہ کرنے والے ہیں ۔

It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Every son of Adam commits sin, and the best of those who commit sin are those who repent.’”

Haidth Number: 4251
میں اپنے والد کے ساتھ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ندامت ( شرمندگی ) توبہ ہے ، میرے والد نے ان سے پوچھا کہ آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ندامت توبہ ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں ۔

It was narrated that Ibn Ma’qil said: “I entered with my father upon ‘Abdullah, and I heard him say: ‘The messenger of Allah (ﷺ) said: “Regret is repentance.” My father said: ‘Did you hear the Prophet (ﷺ) say: “Regret is repentance?” He said: ‘Yes.’”

Haidth Number: 4252
Haidth Number: 4253
ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بتایا کہ اس نے ایک عورت کا بوسہ لیا ہے، وہ اس کا کفارہ پوچھنے لگا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ نہیں کہا تو اس پر اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی: «وأقم الصلاة طرفي النهار وزلفا من الليل إن الحسنات يذهبن السيئات ذلك ذكرى للذاكرين» نماز قائم کرو دن کے دونوں حصوں ( صبح و شام ) میں اور رات کے ایک حصے میں، بیشک نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں، یہ ذکر کرنے والوں کے لیے ایک نصیحت ہے ( سورۃ ہود: ۱۱۴ ) ، اس شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا یہ ( خاص ) میرے لیے ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ میری امت میں سے ہر اس شخص کے لیے ہے جو اس پر عمل کرے ۔

It was narrated from Ibn Mas’ud that a man came to the Prophet (ﷺ) and said that he had kissed a woman, and he started to ask about expiation, but he (the Prophet (ﷺ)) did not say anything to him. Then Allah revealed the Verse: “And perform prayers at the two ends of the day and in some hours of the night. Verily, the good deeds remove the evil deeds. That is a reminder for the mindful.” [11:114] The man said: “O Messenger of Allah, is this (the Verse) just for me?” He said: “It is for whoever acts upon it among my nation.”

Haidth Number: 4254

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى،‏‏‏‏ وَإِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ،‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ الزُّهْرِيُّ:‏‏‏‏ أَلَا أُحَدِّثُكَ بِحَدِيثَيْنِ عَجِيبَيْنِ؟ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَسْرَفَ رَجُلٌ عَلَى نَفْسِهِ،‏‏‏‏ فَلَمَّا حَضَرَهُ الْمَوْتُ أَوْصَى بَنِيهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِذَا أَنَا مِتُّ فَأَحْرِقُونِي،‏‏‏‏ ثُمَّ اسْحَقُونِي،‏‏‏‏ ثُمَّ ذَرُّونِي فِي الرِّيحِ فِي الْبَحْرِ،‏‏‏‏ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ عَلَيَّ رَبِّي لَيُعَذِّبُنِي عَذَابًا مَا عَذَّبَهُ أَحَدًا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَفَعَلُوا بِهِ ذَلِكَ،‏‏‏‏ فَقَالَ لِلْأَرْضِ:‏‏‏‏ أَدِّي مَا أَخَذْتِ فَإِذَا هُوَ قَائِمٌ،‏‏‏‏ فَقَالَ لَهُ:‏‏‏‏ مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا صَنَعْتَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ خَشْيَتُكَ أَوْ مَخَافَتُكَ يَا رَبِّ،‏‏‏‏ فَغَفَرَ لَهُ لِذَلِكَ .

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی نے اپنے اوپر بہت زیادتی کی تھی، ( یعنی گناہوں کا ارتکاب کیا تھا ) جب اس کی موت کا وقت آیا تو اس نے اپنے بیٹوں کو وصیت کی کہ جب میں مر جاؤں تو مجھے جلا ڈالنا، پھر مجھے پیس کر سمندر کی ہوا میں اڑا دینا، اللہ کی قسم! اگر میرا رب میرے اوپر قادر ہو گا تو مجھے ایسا عذاب دے گا جو کسی کو نہ دیا ہو گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے بیٹوں نے اس کے ساتھ ایسا ہی کیا، اللہ تعالیٰ نے زمین سے کہا کہ جو تو نے لیا ہے اسے حاضر کر، اتنے میں وہ کھڑا ہو گیا، تو اللہ تعالیٰ نے اس سے کہا: تجھے اس کام پر کس نے آمادہ کیا تھا؟ اس نے کہا: تیرے ڈر اور خوف نے اے رب! تو اللہ تعالیٰ نے اس کو اسی وجہ سے معاف کر دیا ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “A man went to extremes in committing sins. When death came to him, he left instructions to his sons, saying: ‘When I die, burn me, then grind me into powder, then scatter me in the wind and in the sea, for by Allah, if my Lord has power over me, He will subject me to a punishment that He has never subjected anyone to.’ So they did that to him, then (Allah) said to the earth: ‘Return what you have taken,’ and there he was, standing. He said to him: ‘What made you do what you have done?’ He said: ‘Fear of You, O Lord.’ So He forgave him because of that (fear).”

Haidth Number: 4255
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عورت اس بلی کی وجہ سے جہنم میں داخل ہوئی جس کو اس نے باندھ رکھا تھا، وہ نہ اس کو کھانا دیتی تھی، اور نہ چھوڑتی ہی تھی کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لے یہاں تک کہ وہ مر گئی ۔ زہری کہتے ہیں: ( ان دونوں حدیثوں سے یہ معلوم ہوا کہ ) کوئی آدمی نہ اپنے عمل پر بھروسہ کرے اور نہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہی ہو۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “A woman entered Hell because of a cat which she tied up and did not feed, or let it loose to eat of the vermin of the earth, until it died.”

Haidth Number: 4256

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ،‏‏‏‏ عَنْ مُوسَى بْنِ الْمُسَيَّبِ الثَّقَفِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ،‏‏‏‏ عَنْعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي ذَرٍّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ يَا عِبَادِي،‏‏‏‏ كُلُّكُمْ مُذْنِبٌ إِلَّا مَنْ عَافَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي الْمَغْفِرَةَ فَأَغْفِرَ لَكُمْ،‏‏‏‏ وَمَنْ عَلِمَ مِنْكُمْ أَنِّي ذُو قُدْرَةٍ عَلَى الْمَغْفِرَةِ،‏‏‏‏ فَاسْتَغْفَرَنِي بِقُدْرَتِي غَفَرْتُ لَهُ،‏‏‏‏ وَكُلُّكُمْ ضَالٌّ إِلَّا مَنْ هَدَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي الْهُدَى أَهْدِكُمْ،‏‏‏‏ وَكُلُّكُمْ فَقِيرٌ إِلَّا مَنْ أَغْنَيْتُ،‏‏‏‏ فَسَلُونِي أَرْزُقْكُمْ،‏‏‏‏ وَلَوْ أَنَّ حَيَّكُمْ وَمَيِّتَكُمْ،‏‏‏‏ وَأَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ،‏‏‏‏ وَرَطْبَكُمْ وَيَابِسَكُمُ اجْتَمَعُوا،‏‏‏‏ فَكَانُوا عَلَى قَلْبِ أَتْقَى عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي لَمْ،‏‏‏‏ يَزِدْ فِي مُلْكِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ،‏‏‏‏ وَلَوِ اجْتَمَعُوا فَكَانُوا عَلَى قَلْبِ أَشْقَى عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي،‏‏‏‏ لَمْ يَنْقُصْ مِنْ مُلْكِي جَنَاحُ بَعُوضَةٍ،‏‏‏‏ وَلَوْ أَنَّ حَيَّكُمْ وَمَيِّتَكُمْ،‏‏‏‏ وَأَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ،‏‏‏‏ وَرَطْبَكُمْ وَيَابِسَكُمُ اجْتَمَعُوا،‏‏‏‏ فَسَأَلَ كُلُّ سَائِلٍ مِنْهُمْ مَا بَلَغَتْ أُمْنِيَّتُهُ،‏‏‏‏ مَا نَقَصَ مِنْ مُلْكِي إِلَّا كَمَا لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ مَرَّ بِشَفَةِ الْبَحْرِ فَغَمَسَ فِيهَا إِبْرَةً ثُمَّ نَزَعَهَا،‏‏‏‏ ذَلِكَ بِأَنِّي جَوَادٌ مَاجِدٌ عَطَائِي كَلَامٌ،‏‏‏‏ إِذَا أَرَدْتُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ .

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندو! تم سب گناہ گار ہو سوائے اس کے جس کو میں بچائے رکھوں، تو تم مجھ سے مغفرت طلب کرو، میں تمہیں معاف کر دوں گا، اور تم میں سے جو جانتا ہے کہ میں مغفرت کی قدرت رکھتا ہوں اور وہ میری قدرت کی وجہ سے معافی چاہتا ہے تو میں اسے معاف کر دیتا ہوں، تم سب کے سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت دوں، تم مجھ ہی سے ہدایت مانگو، میں تمہیں ہدایت دوں گا، تم سب کے سب محتاج ہو سوائے اس کے جس کو میں غنی ( مالدار ) کر دوں، تم مجھ ہی سے مانگو میں تمہیں روزی دوں گا، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہو جائیں، اور میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ پرہیزگار شخص کی طرح ہو جائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی اضافہ نہ ہو گا، اور اگر یہ سب مل کر میرے بندوں میں سے سب سے زیادہ بدبخت کی طرح ہو جائیں تو میری سلطنت میں ایک مچھر کے پر کے برابر بھی کمی نہ ہو گی، اور اگر تمہارے زندہ و مردہ، اول و آخر اور خشک و تر سب جمع ہو جائیں، اور ان میں سے ہر ایک مجھ سے اتنا مانگے جہاں تک اس کی آرزوئیں پہنچیں، تو میری سلطنت میں کوئی فرق واقع نہ ہو گا، مگر اس قدر جیسے تم میں سے کوئی سمندر کے کنارے پر سے گزرے اور اس میں ایک سوئی ڈبو کر نکال لے، یہ اس وجہ سے ہے کہ میں سخی ہوں، بزرگ ہوں، میرا دینا صرف کہہ دینا ہے، میں کسی چیز کا ارادہ کرتا ہوں تو کہتا ہوں ہو جا اور وہ ہو جاتی ہے۔

It was narrated from Abu Dharr that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Allah the Blessed and Exalted says: ‘O My slaves, all of you are sinners except those whom I have saved. So ask Me for forgiveness, I will forgive you. Whoever among you knows that I have the power to forgive and asks Me to forgive by My power, I will forgive him. All of you are astray except those whom I guide. Ask Me for guidance and I will guide you. All of you are poor except those whom I enrich (make independent of means). Ask of Me and I will grant you provision. Even if your living and your dead, your first and your last, your fresh and your dry, were all as pious as the most pious among My slaves, that would not increase my dominion as much as a gnat’s wing, and if they were to be as evil as the most evil among My slaves, that would not detract from My dominion as much as a gnat’s wing. Even if your living and your dead, your first and your last, your fresh and your dry, were to join together and each of them were to ask for all that he wishes for, that would only detract from My dominion as much as if one of you were to pass by the edge of the sea and dip a needle in it and withdraw it. That is because I am the Most Generous, Majestic. I give with a word; when I will something, all I do is say to it “Be!” – and it is.’

Haidth Number: 4257