Blog
Books
Search Hadith

موت کی یاد اور اس کی تیاری کا بیان

8 Hadiths Found
Haidth Number: 4258
میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا کہ آپ کے پاس ایک انصاری شخص آیا، اس نے آپ کو سلام کیا، پھر کہنے لگا: اللہ کے رسول! مومنوں میں سے کون سب سے بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو ان میں سب سے اچھے اخلاق والا ہے ، اس نے کہا: ان میں سب سے عقلمند کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ان میں موت کو سب سے زیادہ یاد کرے، اور موت کے بعد کی زندگی کے لیے سب سے اچھی تیاری کرے، وہی عقلمند ہے ۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I was with the Messenger of Allah (ﷺ) and a man from among the Ansar came to him and greeted the Prophet (ﷺ) with Salam. Then he said: ‘O Messenger of Allah, which of the believers is best?’ He said: ‘He who has the best manners among them.’ He said: ‘Which of them is wisest?’ He said: ‘The one who remembers death the most and is best in preparing for it. Those are the wisest.’

Haidth Number: 4259
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے، اور موت کے بعد کی زندگی کے لیے عمل کرے، اور عاجز وہ ہے جو اپنے نفس کو خواہشوں پر لگا دے، پھر اللہ تعالیٰ سے تمنائیں کرے۔

It was narrated from Abu Ya’la Shaddad bin Aws that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “The wise man is the one who takes account of himself and strives for that which is after death. And the helpless man is the one who follows his own whims then indulges in wishful thinking about Allah.”

Haidth Number: 4260
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک نوجوان کے پاس آئے جو مرض الموت میں تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: تم اپنے آپ کو کیسا پاتے ہو ؟ اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی رحمت کی امید کرتا ہوں، اور اپنے گناہوں سے ڈرتا ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بندے کے دل میں ایسے وقت میں یہ دونوں کیفیتیں جمع ہو جائیں، اللہ تعالیٰ اس کو وہ چیز دے گا جس کی وہ امید کرتا ہے، اور جس چیز سے ڈرتا ہے، اس سے محفوظ رکھے گا ۔

It was narrated from Anas that the Prophet (ﷺ) entered upon a young man who was dying and said: “How do you feel?” He said: “I have hope in Allah, O Messenger of Allah, but I fear my sins.” The Messenger of Allah (ﷺ) said: “These two things (hope and fear) do not coexist in the heart of a person in a situation like this, but Allah will give him that which he hopes for and keep him safe from that which he fears.”

Haidth Number: 4261

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ الْمَيِّتُ تَحْضُرُهُ الْمَلَائِكَةُ،‏‏‏‏ فَإِذَا كَانَ الرَّجُلُ صَالِحًا،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الطَّيِّبَةُ،‏‏‏‏ كَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ،‏‏‏‏ اخْرُجِي حَمِيدَةً،‏‏‏‏ وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ،‏‏‏‏ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِكَ حَتَّى تَخْرُجَ،‏‏‏‏ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَى السَّمَاءِ،‏‏‏‏ فَيُفْتَحُ لَهَا،‏‏‏‏ فَيُقَالُ:‏‏‏‏ مَنْ هَذَا؟ فَيَقُولُونَ:‏‏‏‏ فُلَانٌ،‏‏‏‏ فَيُقَالُ:‏‏‏‏ مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الطَّيِّبَةِ،‏‏‏‏ كَانَتْ فِي الْجَسَدِ الطَّيِّبِ،‏‏‏‏ ادْخُلِي حَمِيدَةً،‏‏‏‏ وَأَبْشِرِي بِرَوْحٍ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ،‏‏‏‏ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِكَ حَتَّى يُنْتَهَى بِهَا إِلَى السَّمَاءِ الَّتِي فِيهَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ،‏‏‏‏ وَإِذَا كَانَ الرَّجُلُ السُّوءُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ اخْرُجِي أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْخَبِيثَةُ،‏‏‏‏ كَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ،‏‏‏‏ اخْرُجِي ذَمِيمَةً،‏‏‏‏ وَأَبْشِرِي بِحَمِيمٍ وَغَسَّاقٍ وَآخَرَ مِنْ شَكْلِهِ أَزْوَاجٌ،‏‏‏‏ فَلَا يَزَالُ يُقَالُ لَهَا ذَلِكَ حَتَّى تَخْرُجَ،‏‏‏‏ ثُمَّ يُعْرَجُ بِهَا إِلَى السَّمَاءِ،‏‏‏‏ فَلَا يُفْتَحُ لَهَا،‏‏‏‏ فَيُقَالُ:‏‏‏‏ مَنْ هَذَا؟ فَيُقَالُ:‏‏‏‏ فُلَانٌ،‏‏‏‏ فَيُقَالُ:‏‏‏‏ لَا مَرْحَبًا بِالنَّفْسِ الْخَبِيثَةِ،‏‏‏‏ كَانَتْ فِي الْجَسَدِ الْخَبِيثِ،‏‏‏‏ ارْجِعِي ذَمِيمَةً،‏‏‏‏ فَإِنَّهَا لَا تُفْتَحُ لَكِ أَبْوَابُ السَّمَاءِ،‏‏‏‏ فَيُرْسَلُ بِهَا مِنَ السَّمَاءِ ثُمَّ،‏‏‏‏ تَصِيرُ إِلَى الْقَبْرِ .

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مرنے والے کے پاس فرشتے آتے ہیں، اگر وہ نیک ہوتا ہے تو کہتے ہیں: نکل اے پاک جان! جو کہ ایک پاک جسم میں تھی، نکل، تو لائق تعریف ہے، اور خوش ہو جا، اللہ کی رحمت و ریحان ( خوشبو ) سے اور ایسے رب سے جو تجھ سے ناراض نہیں ہے، اس سے برابر یہی کہا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ نکل پڑتی ہے، پھر اس کو آسمان کی طرف چڑھا کر لے جایا جاتا ہے، اس کے لیے آسمان کا دروازہ کھولتے ہوئے پوچھا جاتا ہے کہ یہ کون ہے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ یہ فلاں ہے، کہا جاتا ہے: خوش آمدید! پاک جان جو کہ ایک پاک جسم میں تھی، تو داخل ہو جا، تو نیک ہے اور خوش ہو جا اللہ کی رحمت و ریحان ( خوشبو ) سے، اور ایسے رب سے جو تجھ سے ناخوش نہیں، اس سے برابر یہی کہا جاتا ہے یہاں تک کہ روح اس آسمان تک پہنچ جاتی ہے جس کے اوپر اللہ عزوجل ہے، اور جب کوئی برا شخص ہوتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے: نکل اے ناپاک نفس، جو ایک ناپاک بدن میں تھی، نکل تو بری حالت میں ہے، خوش ہو جا گرم پانی اور پیپ سے، اور اس جیسی دوسری چیزوں سے، اس سے برابر یہی کہا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ نکل جاتی ہے، پھر اس کو آسمان کی طرف چڑھا کر لے جایا جاتا ہے، لیکن اس کے لیے دروازہ نہیں کھولا جاتا، پوچھا جاتا ہے کہ یہ کون ہے؟ جواب ملتا ہے: یہ فلاں ہے، کہا جاتا ہے: ناپاک روح کے لیے کوئی خوش آمدید نہیں، جو کہ ناپاک بدن میں تھی، لوٹ جا اپنی بری حالت میں، تیرے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے، اس کو آسمان سے چھوڑ دیا جاتا ہے پھر وہ قبر میں آ جاتی ہے ۱؎۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “Angels come to the dying person, and if the man was righteous, they say: ‘Come out, O good soul that was in a good body, come out praiseworthy and receive glad tidings of mercy and fragrance and a Lord Who is not angry.’ And this is repeated until it comes out, then it is taken up to heaven, and it is opened for it, and it is asked: ‘Who is this?’ They say: ‘So-and-so.’ It is said: ‘Welcome to the good soul that was in a good body. Enter praiseworthy and receive the glad tidings of mercy and fragrance and a Lord Who is not angry.’ And this is repeated until it is brought to the heaven above which is Allah. But if the man was evil, they say: ‘Come out O evil soul that was in an evil body. Come out blameworthy, and receive the tidings of boiling water and the discharge of dirty wounds,’ and other torments of similar kind, all together. And this is repeated until it comes out, then it is taken up to heaven and it is not opened for it. And it is asked: ‘Who is this?’ It is said: ‘So-and-so.’ And it is said: ‘No welcome to the evil soul that was in an evil body. Go back blameworthy, for the gates of heaven will not be opened to you.’ So it is sent back down from heaven, then it goes to the grave.”

Haidth Number: 4262
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کی موت کسی زمین میں لکھی ہوتی ہے تو ضرورت اس کو وہاں لے جاتی ہے، جب وہ اپنے آخری نقش قدم کو پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی روح قبض کر لیتا ہے، زمین قیامت کے دن کہے گی: اے رب! یہ تیری امانت ہے جو تو نے میرے سپرد کی تھی ۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Mas’ud that the Prophet (ﷺ) said: “If the appointed time of death of anyone of you is in a certain land, some need will cause him to go there, then when he reaches the furthest point that it is decreed he will reach, Allah takes (his soul). And on the Day of Resurrection the earth will say: ‘My Lord, this is what You entrusted to me.’”

Haidth Number: 4263

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ أَبُو سَلَمَةَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ عَنْ قَتَادَةَ،‏‏‏‏ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى،‏‏‏‏ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَائِشَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ،‏‏‏‏ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ،‏‏‏‏ وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ،‏‏‏‏ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ ،‏‏‏‏ فَقِيلَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ كَرَاهِيَةُ لِقَاءِ اللَّهِ فِي كَرَاهِيَةِ لِقَاءِ الْمَوْتِ،‏‏‏‏ فَكُلُّنَا يَكْرَهُ الْمَوْتَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ لَا إِنَّمَا ذَاكَ عِنْدَ مَوْتِهِ،‏‏‏‏ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَمَغْفِرَتِهِ،‏‏‏‏ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ،‏‏‏‏ فَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ،‏‏‏‏ وَإِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ،‏‏‏‏ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ،‏‏‏‏ وَكَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ .

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ سے ملاقات پسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات پسند کرتا ہے، اور جو اللہ تعالیٰ سے ملاقات ناپسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات ناپسند کرتا ہے ، آپ سے عرض کیا گیا: اللہ تعالیٰ سے ملنے کو برا جاننا یہ ہے کہ موت کو برا جانے، اور ہم میں سے ہر شخص موت کو برا جانتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ یہ موت کے وقت کا ذکر ہے، جب بندے کو اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کی مغفرت کی خوشخبری دی جاتی ہے، تو وہ اس سے ملنا پسند کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے، اور جب اس کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کی خبر دی جاتی ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس سے نہیں ملنا چاہتا ۔

It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever loves to meet Allah, Allah loves to meet him, and whoever hates to meet Allah, Allah hates to meet him.” It was said to him: “O Messenger of Allah, does hating to meet Allah mean hating to meet death? For all of us hate death.” He said: “No. Rather that is only at the moment of death. But if he is given the glad tidings of the mercy and forgiveness of Allah, he loves to meet Allah and Allah loves to meet him; and if he is given the tidings of the punishment of Allah, he hates to meet Allah and Allah hates to meet him.”

Haidth Number: 4264
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی کسی مصیبت کی وجہ سے جو اس کو پیش آئے موت کی تمنا نہ کرے، اگر موت کی خواہش کی ضرورت پڑ ہی جائے تو یوں کہے: اے اللہ! مجھے زندہ رکھ جب تک جینا میرے لیے بہتر ہو، اور مجھے موت دے اگر مرنا میرے لیے بہتر ہو ۔

4265 It was narrated from Anas that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “None of you should wish for death because of some harm that befalls him. If he must wish for death, let him say: ‘O Allah, keep me alive so long as living is good for me and cause me to die when death is good for me.’”

Haidth Number: 4265