Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کے ناموں کا بیان

بَاب أَسمَاء الله تَعَالَى

7 Hadiths Found
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ، ایک کم سو نام ہیں ، جو انہیں یاد کر لے وہ جنت میں داخل ہو گا ۔‘‘ اور ایک دوسری روایت میں ہے :’’ وہ وتر (یکتا) ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۶۴۱۰ ، ۷۳۹۲) و مسلم

Haidth Number: 2287

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِلَّهِ تَعَالَى تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَه هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ الْغَفَّارُ الْقَهَّارُ الْوَهَّابُ الرَّزَّاقُ الْفَتَّاحُ الْعَلِيمُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الْخَافِضُ الرَّافِعُ الْمُعِزُّ الْمُذِلُّ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ الْحَكَمُ الْعَدْلُ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ الْحَلِيمُ الْعَظِيمُ الْغَفُورُ الشَّكورُ العَلِيُّ الكَبِيرُ الحَفيظُ المُقِيتُ الْحَسِيبُ الْجَلِيلُ الْكَرِيمُ الرَّقِيبُ الْمُجِيبُ الْوَاسِعُ الْحَكِيمُ الْوَدُودُ الْمَجِيدُ الْبَاعِثُ الشَّهِيدُ الْحَقُّ الْوَكِيلُ الْقَوِيُّ الْمَتِينُ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ الْمُحْصِي الْمُبْدِئُ الْمُعِيدُ الْمُحْيِي المُميتُ الحَيُّ القَيُّومُ الواجِدُ الماجِدُ الواحِدُ الأحَدُ الصَّمَدُ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ الْمُقَدِّمُ الْمُؤَخِّرُ الْأَوَّلُ الْآخِرُ الظَّاهِرُ الْبَاطِنُ الْوَالِي الْمُتَعَالِي الْبَرُّ التَّوَّابُ الْمُنْتَقِمُ العَفُوُّ الرَّؤوفُ مَالِكُ الْمُلْكِ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ الْمُقْسِطُ الْجَامِعُ الْغَنِيُّ الْمُغْنِي الْمَانِعُ الضَّارُّ النَّافِعُ النُّورُ الْهَادِي الْبَدِيعُ الْبَاقِي الْوَارِثُ الرَّشِيدُ الصَّبُورُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ والبيهقيُّ فِي الدَّعواتِ الْكَبِير. وَقَالَ التِّرْمِذِيّ: هَذَا حَدِيث غَرِيب

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ایک کم سو نام ہیں ، جو انہیں یاد کر لے وہ جنت میں داخل ہو گا : وہ اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، وہ بہت مہربان ، نہایت رحم کرنے والا ہے ، وہ بادشاہ ہے ، وہ پاک ومنزّہ ، سلامتی دینے والا ، امن دینے والا ، نگہبان ، غالب ، جبار و متکبر ، پیدا کرنے والا ، عدم سے وجود میں لانے والا ، تصویر کشی کرنے والا ، بخشنے والا ، تمام مخلوق پر غالب ، عطا کرنے والا ، رزق دینے والا ، فیصلہ کرنے والا ، جاننے والا ، تنگی دور کرنے والا ، فراخی کرنے والا ، اوپر کرنے والا ، عزت دینے والا ، ذلت دینے والا ، دیکھنے والا ، حکم دینے والا ، عدل کرنے والا ، باریک بین ، خبر رکھنے والا ، عظمت والا ، بخشنے والا ، قدر دان ، بلند ، بڑا ، حفاظت کرنے والا ، نگرانی کرنے والا ، کفایت کرنے والا ، ، شان و بزرگی والا ، سخی داتا ، حفاظت کرنے والا ، دعائیں قبول کرنے والا ، کشائش والا ، حکمت والا ، محبت رکھنے والا ، شان و شوکت والا ، مردوں کو دوبارہ زندگی عطا کرنے والا ، حاضر ، ثابت ، کارساز ، قوی ، طاقت والا ، مددگار ، قابل ستائش ، احاطہ کرنے والا ، پہلی بار پیدا کرنے والا ، دوبارہ پیدا کرنے والا ، مارنے والا ، زندگی بخشنے والا ، قائم رہنے اور قائم رکھنے والا ، پالنے والا ، بزرگی والا ، یکتا ، تنہا ، بے نیاز ، قادر و مقتدر ، آگے کرنے والا ، پیچھے کرنے والا ، اول ، آخر ، ظاہر ، باطن ، تمام اشیاء کا مالک ، بلند تر ، احسان کرنے والا ، توبہ قبول کرنے والا ، انتقام لینے والا ، درگزر کرنے والا ، شفقت کرنے والا ، شہنشاہ ، عظمت و اکرام والا ، روز قیامت جمع کرنے والا ، غنی بے نیاز کرنے والا ، روکنے والا ، نقصان پہنچانے والا ، نفع دینے والا ، مجسّم نور ، راہ دکھانے والا ، بے مثال ، پیدا کرنے والا ، باقی رکھنے والا ، وارث ، راہنمائی کرنے والا ، بہت برداشت کرنے والا ۔‘‘ ترمذی ، بیہقی فی الداعات الکبیر ، اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۳۵۰۷) و البیھقی فی الدعوات الکبیر (۲ / ۳۰ ، ۳۱ ح ۲۶۲) ۔

Haidth Number: 2288
بُریدہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو ان الفاظ کے ساتھ دعا کرتے ہوئے سنا : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو اللہ ہے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، یکتا ، بے نیاز ہے ، جس کی اولاد ہے نہ والدین ، اور نہ کوئی اس کا ہم سر ہے ۔‘‘ تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اس شخص نے اللہ سے اس کے اسم اعظم کے توسل سے دعا کی ہے ، جب اس سے اس (یعنی اسم اعظم) کے ساتھ سوال کیا جاتا ہے تو وہ عطا فرماتا ہے ، اور جب اس کے ساتھ دعا کی جاتی ہے تو وہ قبول فرماتا ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ الترمذی (۳۴۷۵) و ابوداؤد (۱۴۹۳) ۔

Haidth Number: 2289
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نبی ﷺ کے ساتھ مسجد میں بیٹھا ہوا تھا اور ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا ، اس نے کہا : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ ہر قسم کی حمد تیرے ہی لئے ہے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں (بندوں پر) رحم کرنے والا ، نعمتیں عطا کرنے والا ، زمین و آسمان کو عدم سے وجود بخشنے والا ، اے عزت و اکرام والے ! اے زندہ اور قائم رکھنے والے ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ۔ (یہ سن کر) نبی ﷺ نے فرمایا :’’ اس (بندے) نے اللہ سے اس کے اس اسم اعظم کے ساتھ دعا کی ہے کہ جب اس کے ساتھ اس سے دعا کی جائے تو وہ قبول فرماتا ہے ، اور جب اس کے ساتھ اس سے سوال کیا جائے تو وہ عطا کرتا ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ الترمذی (۳۵۴۴) و ابوداؤد (۱۴۹۵) و النسائی (۳ / ۵۲ ح ۱۳۰۱) و ابن ماجہ (۳۸۵۸) ۔

Haidth Number: 2290
اسماء بنت یزید ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کا اسم اعظم ان دو آیتوں میں ہے ، (وَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَاحِدٌ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ) اور سورہ آل عمران کے آغاز کی آیت (الٓمٓ 0 اللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ) ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۳۴۷۸) و ابوداؤد (۱۴۹۶) و ابن ماجہ (۳۸۵۵) و الدارمی (۲ / ۴۵۰ ح ۲۳۹۲) ۔

Haidth Number: 2291
سعد ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں تھے تو انہوں نے ان الفاظ کے ساتھ دعا کی تھی : (لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ) ’’ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تو پاک ہے ، بے شک میں ہی ظالموں میں سے تھا ۔‘‘ کوئی مسلمان شخص کسی معاملے میں ان الفاظ کے ساتھ دعا کرتا ہے تو اس کی دعا قبول کی جاتی ہے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ احمد (۱ / ۱۷۰ ح ۱۴۶۲) و الترمذی (۳۵۰۵) ۔

Haidth Number: 2292

عَنْ بُرَيْدَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ عِشَاءً فَإِذَا رَجُلٌ يَقْرَأُ وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَقُولُ: هَذَا مُرَاءٍ؟ قَالَ: «بَلْ مُؤْمِنٌ مُنِيبٌ» قَالَ: وَأَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ يَقْرَأُ وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَسَمَّعُ لِقِرَاءَتِهِ ثُمَّ جَلَسَ أَبُو مُوسَى يَدْعُو فَقَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَحَدًا صَمَدًا لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أُحُدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ سَأَلَ اللَّهَ بِاسْمِهِ الَّذِي إِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى وَإِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ» قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُخْبِرُهُ بِمَا سَمِعْتُ مِنْكَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي: أَنْتَ الْيَوْمَ لِي أَخٌ صَدِيقٌ حَدَّثْتَنِي بِحَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ رزين

بُریدہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں عشا کے وقت رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا تو ایک آدمی بلند آواز سے قراءت کر رہا تھا ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یہ (آدمی) ریا کار ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نہیں ، بلکہ وہ تو (غفلت سے ذکر کی طرف) رجوع کرنے والا مومن شخص ہے ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، اس وقت ابوموسیٰ اشعری ؓ بلند آواز سے قراءت کر رہے تھے تو رسول اللہ ﷺ غور سے ان کی قراءت سننے لگے ۔ پھر ابوموسیٰ ؓ بیٹھ کر دعا کرنے لگے تو انہوں نے کہا : اے اللہ ! میں تجھے گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ تو اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، یکتا بے نیاز ہے ، جس نے کسی کو جنم دیا نہ اسے جنم دیا گیا ، اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اس نے اللہ کے اس اسم اعظم کے ساتھ سوال کیا ہے کہ جب اس سے اس (اسم) کے ساتھ سوال کیا جاتا ہے تو وہ عطا کرتا ہے ، اور جب اس کے ساتھ اس سے دعا کی جاتی ہے تو وہ قبول فرماتا ہے ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں نے آپ سے جو سنا ہے اس کے متعلق اسے بتا دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ‘‘ میں نے رسول اللہ ﷺ کی بات اسے بتا دی تو انہوں (ابوموسیٰ ؓ) نے مجھے فرمایا : آج سے تم میرے بھائی اور دوست ہو ، تم نے مجھے رسول اللہ ﷺ کی بات بتائی ۔ صحیح ، رواہ رزین (لم اجدہ) و احمد (۵ / ۳۴۹ ح ۲۳۳۴۰) و ابوداؤد (۱۴۹۳ ، ۱۴۹۴) و ابن ماجہ (۳۸۵۷) و الترمذی (۳۴۷۵) ۔

Haidth Number: 2293