بُریدہ ؓ بیان کرتے ہیں ، خالد بن ولید ؓ نے نبی ﷺ سے شکایت کرتے ہوئے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میں بے خوابی کی وجہ سے پوری رات نہیں سوتا ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم اپنے بستر پر آؤ تو یہ دعا پڑھو :’’ اے اللہ ! ساتوں آسمانوں اور جن چیزوں پر انہوں نے سایہ کیا ہے ان کے رب ! زمینوں اور جن چیزوں کو انہوں نے اٹھا رکھا ہے ان کے رب ! شیاطین اور جن کو انہوں نے گمراہ کیا ہے ان کے رب ! اپنی ساری مخلوق کے شر سے ، یہ کہ ان میں سے کوئی مجھ پر زیادتی کرے ، مجھے پناہ دینے والا ہو جا ، تجھ سے پناہ لینے والا غالب آتا ہے ، تیری ثنا و تعریف بہت زیادہ ہے اور تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ ترمذی ، اور فرمایا اس روایت کی اسناد قوی نہیں ۔ حکم بن ظہیر راوی کی احادیث کو بعض محدثین نے ترک کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ الترمذی ۔
ابومالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی صبح کرے تو یہ دعا کرے :’’ ہم نے اور تمام جہانوں کے پروردگار کے ملک نے صبح کی ، اے اللہ ! میں تجھ سے اس دن کی فتح و نصرت ، اس کی روشنی و برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں ، اور اس دن کے اور اس کے بعد والے دنوں کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘ پھر جب شام کرے تو بھی اسی طرح دعا پڑھے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔
عبدالرحمن بن ابوبکرہ بیان کرتے ہیں ، میں نے اپنے والد سے کہا : ابا جان ! میں آپ کو ہر روز یہ دعا پڑھتے ہوئے سنتا ہوں :’’ اے اللہ ! مجھے میرے بدن میں عافیت دے ، اے اللہ ! مجھے میرے کانوں میں عافیت دے ، اے اللہ ! مجھے میری آنکھوں میں عافیت دے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ آپ صبح و شام تین تین مرتبہ انہیں پڑھتے ہیں ۔ تو انہوں نے فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو ان کلمات کے ذریعے دعا کرتے ہوئے سنا ہے لہذا میں آپ ﷺ کی سنت کی اقتدا کرنا چاہتا ہوں ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔
عبداللہ بن ابی اوفی ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ صبح کرتے تو یہ دعا پڑھا کرتے تھے :’’ ہم نے اور اللہ کے ملک نے صبح کی ، ہر قسم کی تعریف اللہ کے لئے ہے ، کبریائی و عظمت اللہ کے لئے ہے ، خلق و امر ، لیل و نہار اور جو چیزیں ان میں ہیں اللہ کے لئے ہیں ، اے اللہ ! اس دن کے اول حصے کو صلاح بنا دے ، اس کے اوسط کو نجاح اور آخر کو فلاح بنا دے ، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔‘‘ امام نووی نے ابن السنی کی روایت سے اسے کتاب الاذکار میں روایت کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف جذا ۔
عبدالرحمن بن ابزی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ جب صبح کرتے تو یہ دعا کیا کرتے تھے :’’ ہم نے فطرتِ اسلام ، کلمہ اخلاص ، اپنے نبی محمد ﷺ کے دین اور اپنے باپ ابراہیم جو کہ یکسو تھے ، مشرکین میں سے نہیں تھے ، کی ملت پر صبح کی ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد و الدارمی ۔