Blog
Books
Search Hadith

امان دینے کا بیان

بَاب الْأمان

8 Hadiths Found
ام ہانی بنت ابی طالب ؓ بیان کرتی ہیں ، میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا جبکہ آپ کی بیٹی فاطمہ ایک کپڑے سے آپ کو پردہ کیے ہوئے تھیں ، میں نے سلام عرض کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ یہ کون ہے ۔‘‘ میں نے (خود) عرض کیا : میں ام ہانی بنت ابی طالب ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ام ہانی کے لیے خوش آمدید ۔‘‘ جب آپ ﷺ غسل سے فارغ ہوئے تو کھڑے ہوئے ، اور ایک کپڑے میں لپٹ کر آٹھ رکعتیں پڑھیں ، پھر آپ فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میری ماں کے بیٹے علی ارادہ رکھتے ہیں ، کہ وہ ایک شخص فلان بن ہبیرہ کو قتل کر دیں جبکہ میں نے اس کو پناہ دی ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ام ہانی ! تم نے جسے پناہ دی ، ہم نے بھی اسے پناہ دی ۔‘‘ ام ہانی بیان کرتی ہیں : یہ چاشت کا وقت تھا ۔ بخاری ، مسلم ۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے : وہ بیان کرتی ہیں ، میں نے خاوند کے رشتہ داروں میں سے دو آدمیوں کو امان دی ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم نے جسے امان دی ، ہم نے بھی اسے امان دی ۔‘‘ متفق علیہ و الترمذی ۔

Haidth Number: 3977
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک عورت ، قوم کفار کو مسلمانوں کی طرف سے پناہ دے سکتی ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 3978
عمرو بن حمق ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جس شخص نے کسی شخص کو جان کی امان دی اور پھر اسے قتل کر دیا تو روزِ قیامت اسے عہد شکنی کا پرچم دیا جائے گا ۔‘‘ صحیح ، رواہ فی شرح السنہ ۔

Haidth Number: 3979
سلیم بن عامر ؒ بیان کرتے ہیں ، معاویہ ؓ اور رومیوں کے درمیان عہد تھا ، معاویہ ؓ ان کے شہروں کی طرف سفر جاری رکھتے حتی کہ جب مدتِ معاہدہ پوری ہو جاتی تو آپ ان پر حملہ کر دیتے ، ایک آدمی گھوڑے یا ترکی گھوڑے پر یہ کہتا ہوا آیا : اللہ اکبر ، اللہ اکبر ، وفا کرو ، عہد شکنی نہ کرو ، لشکر معاویہ ؓ نے دیکھا تو وہ عمرو بن عبسہ ؓ تھے ، معاویہ ؓ نے اس بارے میں ان سے سوال کیا تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جس شخص کا کسی قوم سے کوئی عہد ہو تو وہ عہد کو توڑے نہ اسے منعقد کرے (کوئی تبدیلی یا تجدید نہ کرے) حتی کہ اس کی مدت گزر جائے یا وہ برابری کی سطح پر ان کی طرف معاہدہ توڑنے کا پیغام بھیج دے ۔‘‘ چنانچہ معاویہ ؓ لوگوں کو لے کر واپس آ گئے ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی و ابوداؤد ۔

Haidth Number: 3980
ابورافع ؓ بیان کرتے ہیں ، قریش نے مجھے رسول اللہ ﷺ کی طرف بھیجا ، جب میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تو میرے دل میں اسلام کی محبت و صداقت ڈال دی گئی ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم ! میں کبھی بھی ان کی طرف لوٹ کر نہیں جاؤں گا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ میں عہد شکنی نہیں کروں گا ، نہ قاصد کو روکوں گا ، تم واپس چلے جاؤ ، اگر تمہارے دل میں وہ چیز ہوئی جو اب تمہارے دل میں ہے تو پھر لوٹ آنا ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، میں گیا اور پھر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اسلام قبول کر لیا ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔

Haidth Number: 3981
نعیم بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسیلمہ (کذاب) کی طرف سے آئے ہوئے دو آدمیوں سے فرمایا :’’ اللہ کی قسم ! اگر قاصدوں کو قتل کرنا روا ہوتا تو میں تمہاری گردنیں اڑا دیتا ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد و ابوداؤد ۔

Haidth Number: 3982
عمرو بن شعیب نے اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے خطبہ میں فرمایا :’’ جاہلیت کے عہد پورے کرو ، کیونکہ اسلام اسے مضبوط کرتا ہے لیکن اسلام میں کوئی اور نیا عہد نہ کرو ۔‘‘ (اسے امام ترمذی نے حسین بن ذکوان عن عمرو کے طریق سے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث حسن ہے) اور علی ؓ سے مروی حدیث :’’ مسلمان برابر ہیں .....‘‘ کتاب القصاص میں ذکر کی گئی ہے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 3983
ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، ابن نواحہ اور ابن اثال مسیلمہ کے قاصد بن کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا :’’ کیا تم گواہی دیتے ہو کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟‘‘ انہوں نے کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ مسیلمہ اللہ کا رسول ہے ۔ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہوں ، اگر میں کسی قاصد کو قتل کرنے والا ہوتا تو میں تمہیں قتل کر دیتا ۔‘‘ عبداللہ ؓ نے فرمایا : یہ سنت بن گئی کہ قاصد کو قتل نہیں کیا جائے ۔ ضعیف ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 3984