عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے نبی ﷺ کو کھلکھلا کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ میں آپ کے حلق کا کوا دیکھ سکوں ، آپ تو صرف مسکرایا کرتے تھے ۔ رواہ البخاری ۔
جریر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے جب سے اسلام قبول کیا ہے ، نبی ﷺ نے مجھے (مجلس میں آنے سے) منع نہیں کیا اور آپ جب بھی مجھے دیکھتے تو مسکراتے ۔ متفق علیہ ۔
جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ جس جگہ نماز پڑھتے تو وہاں سے طلوعِ آفتاب تک نہیں اٹھتے تھے ، اور جب سورج طلوع ہو جاتا تو آپ کھڑے ہوتے ، اور (اس دوران) صحابہ کرام ؓ باتیں کرتے اور اُمورِ جاہلیت پر گفتگو کیا کرتے اور ہنستے تھے جبکہ آپ ﷺ فقط تبسم فرمایا کرتے تھے ۔
اور ترمذی کی روایت میں ہے : وہ شعر پڑھا کرتے تھے ۔ رواہ مسلم و الترمذی ۔
قتادہ ؒ بیان کرتے ہیں ، ابن عمر ؓ سے دریافت کیا گیا : کیا رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ہنسا کرتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا : ہاں ! اور ان کے دلوں میں ایمان پہاڑ سے بھی زیادہ عظیم تھا ۔ اور بلال بن سعد ؒ بیان کرتے ہیں ، وہ تیر اندازی کرتے تھے اور ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر ہنستے تھے ، اور جب رات ہو جاتی تو وہ راہب (یعنی تارک دنیا) بن جاتے تھے (اللہ کی عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے) ۔ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔