عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے جبکہ وہ سلام پھیرنے سے پہلے ، نماز کے آخر میں بیٹھا ہو ، تو اس کی نماز پوری ہو گئی ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : اس حدیث کی اسناد قوی نہیں ، انہوں (یعنی محدثین) نے اس کی اسناد کو مضطرب قرار دیا ہے ۔ ضعیف ۔
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نماز کے لیے تشریف لائے ، چنانچہ آپ نے جب اللہ اکبر کہا تو پھر واپس چلے گئے اور انہیں اشارہ کیا کہ وہ اسی حالت میں رہیں ، پھر آپ گئے ، غسل کیا ، پھر تشریف لائے تو آپ کے سر سے پانی کے قطرے گر رہے تھے ، آپ ﷺ نے انہیں نماز پڑھائی ، جب نماز پڑھ چکے تو فرمایا :’’ میں جنبی تھا ، اور میں غسل کرنا بھول گیا تھا ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ظہر ادا کر رہا تھا ، میں نے کنکریوں کی مٹھی بھری تاکہ وہ میری مٹھی میں ٹھنڈی ہو جائیں ، میں گرمی کی شدت کی وجہ سے ان پر سجدہ کیا کرتا تھا ۔ ابوداؤد ، اور امام نسائی نے بھی اسی کی مثل روایت کیا ہے ۔ اسنادہ حسن ۔
ابودرداء بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھا رہے تھے ، تو ہم نے آپ کو تین مرتبہ یہ کہتے ہوئے سنا :’’ میں تجھ سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘ پھر فرمایا :’’ میں تجھے اللہ کی لعنت کے ذریعے لعنت بھیجتا ہوں ۔‘‘ اور آپ نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا جیسے آپ کوئی چیز پکڑ رہے ہوں ، پس جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم نے آپ کو نماز میں کچھ کہتے ہوئے سنا جو ہم نے اس سے پہلے آپ کو کہتے ہوئے نہیں سنا اور ہم نے آپ کو ہاتھ بڑھاتے ہوئے بھی دیکھا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کا دشمن ابلیس آگ کا ایک شعلہ لے کر آیا تاکہ وہ اسے میرے چہرے پر ڈال دے ، تو میں نے تین مرتبہ کہا : میں تجھ سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ، پھر میں نے کہا : میں اللہ کی لعنت کامل کے ذریعے تجھ پر لعنت بھیجتا ہوں ، لیکن وہ تینوں مرتبہ پیچھے نہ ہٹا تو پھر میں نے اسے پکڑنے کا ارادہ کیا ، اللہ کی قسم ! اگر ہمارے بھائی سلیمان (علیہ السلام) کی دعا نہ ہوتی تو وہ صبح کے وقت یہاں بندھا ہوا ہوتا اور اہل مدینہ کے بچے اس کے ساتھ کھیل رہے ہوتے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
نافع بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر ؓ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہا تھا ، انہوں نے اسے سلام کیا تو اس نے بول کر جواب دیا ، عبداللہ بن عمر ؓ اس کے پاس واپس آئے اور اسے بتایا : جب تم میں سے کسی شخص کو حالت نماز میں سلام کیا جائے تو وہ بول کر جواب نہ دے بلکہ اپنے ہاتھ سے اشارہ کر دے ۔ صحیح ، رواہ مالک ۔