ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کے ہر غلام و آزاد ، مرد و عورت اور چھوٹے بڑے پر ، ایک صاع کھجور یا ایک صاع (تقریباً اڑھائی کلو ) جو صدقہ فطر فرض فرمایا ، اور اس کے متعلق حکم فرمایا کہ اسے نماز عید کے لیے روانہ ہونے سے پہلے ادا کر دیا جائے ۔ متفق علیہ ۔
ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، ہم ایک صاع اناج ، یا ایک صاع جو یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع پنیر یا ایک صاع کشمش صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے ۔ متفق علیہ ۔
ابن عباس ؓ نے رمضان کے آخر میں فرمایا : اپنے روزوں کا صدقہ نکالو ، رسول اللہ ﷺ نے اس صدقہ کو ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو یا نصف صاع گندم پر ، آزاد یا غلام ، ہر مرد و عورت اورہر چھوٹے بڑے پر فرض فرمایا ۔ ضعیف ۔
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر ، روزوں کو لغو ، فحش باتوں سے طہارت اور مساکین کے لیے کھانے کے طور پر فرض فرمایا ۔ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے ایک منادی کرنے والے کو مکہ کے بازاروں میں بھیجا کہ وہ اعلان کرے :’’ سن لو ! صدقہ فطر دو مد (تقریباً سوا کلو ) گندم یا ایک صاع دوسرا اناج ہر مسلمان مرد و زن ، آزاد و غلام اور چھوٹے بڑے پر واجب ہے ۔‘‘ ضعیف ۔
عبداللہ بن ثعلبہ یا ثعلبہ بن عبداللہ بن ابی صعیر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ایک صاع گندم ہر دو پر واجب ہے ، چھوٹا ہو یا بڑا ، آزاد ہو یا غلام ، مرد ہو یا عورت ، رہا تمہارا مال دار شخص تو اللہ اس کا تزکیہ فرما دے گا اور رہا تمہارا محتاج شخص تو اس کو دیے ہوئے سے زیادہ دیا جائے گا ۔‘‘ ضعیف ۔