عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب بیوی اسراف کیے بغیر اپنے گھر کے کھانے سے صدقہ کرے تو اسے خرچ کرنے کی وجہ سے ، اس کے شوہر کو کمانے کی وجہ سے اجر ملے گا اور خازن کو بھی اتنا ہی اجر ملے گا اور کوئی کسی کے اجر میں کمی نہیں کرے گا ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب عورت اپنے خاوندی کمائی سے ، اس کی اجازت کے بغیر خرچ کرتی ہے تو اس کے لیے اس کے اجر سے نصف ملتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابوموسی اشعری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مسلمان امین خازن جو حکم کے مطابق خوش دلی سے ، جسے دینے کو کہا جائے ، مکمل طور پر پورا دیتا ہے تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں شمار ہوتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ میری والدہ اچانک فوت ہو گئیں ، اور میرا ان کے بارے میں خیال ہے کہ اگر وہ بات کرتیں تو صدقہ کرتیں ، تو اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کر دوں تو انہیں اجر ملے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابو امامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو حجۃ الوداع کے خطبہ میں فرماتے ہوئے سنا :’’ کوئی عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر اس کے گھر سے کوئی چیز خرچ نہ کرے ۔‘‘ عرض کیا گیا ، اللہ کے رسول ! کھانا بھی نہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ تو ہمارا بہترین مال ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی ۔
سعد ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ نے خواتین سے بیعت لی تو ایک با وقار (بلند قامت) خاتون کھڑی ہوئی گویا وہ مضر قبیلے کی خاتون تھی ، اس نے عرض کیا ، اللہ کے نبی ! ہم اپنے باپوں ، بیٹوں اور شوہروں پر بوجھ ہیں ، سو ان کے اموال میں سے ہمارے لیے کیا حلال ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تروتازہ چیزیں جو تم کھاتی ہو اور ہدیہ کرتی ہو ۔‘‘ ضعیف ۔
ابی اللحم کے آزاد کردہ غلام عمیر بیان کرتے ہیں ، میرے آقا نے گوشت بنانے کے متعلق مجھے حکم فرمایا تو اتنے میں ایک مسکین میرے پاس آیا میں نے اس میں سے کچھ اسے کھلا دیا ، میرے آقا کو اس کا پتہ چلا تو اس نے مجھے مارا ، میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے یہ واقعہ ذکر کیا تو آپ ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا :’’ تم نے اسے کیوں مارا ؟‘‘ اس نے کہا : یہ میرا کھانا میرے حکم کے بغیر دیتا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اجر تم دونوں کو ملتا ہے ۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے : انہوں نے کہا : میں مملوک تھا تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ دریافت کیا : کیا میں اپنے مالکوں کے مال میں سے کوئی چیز صدقہ کر لیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ہاں ، اجر تمہارے درمیان نصف نصف ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔