Blog
Books
Search Hadith

دعا کی ایک اور قسم کا بیان۔

7 Hadiths Found
انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: آپ مجھے کوئی ایسی دعا سکھا دیجئیے جس کے ذریعہ میں اپنی نماز میں دعا مانگا کروں، تو آپ نے فرمایا: کہو: «اللہم إني ظلمت نفسي ظلما كثيرا ولا يغفر الذنوب إلا أنت فاغفر لي مغفرة من عندك وارحمني إنك أنت الغفور الرحيم»  اے اللہ! بیشک میں نے اپنے اوپر بہت ظلم کیا ہے، اور سوائے تیرے گناہوں کو کوئی بخش نہیں سکتا، لہٰذا تو اپنی خاص مغفرت سے مجھے بخش دے، اور مجھ پر رحم کر، یقیناً تو غفور و رحیم یعنی بہت بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr, from Abu Bakr As-Siddiq, may Allah (SWT) be pleased with them both, that he said to the Messenger of Allah (ﷺ): Teach me a supplication that I may recite in my prayer. He said: Say: 'Alahumma inni zalamtu afsi zulman kathiran wa la yaghfirudhunub illa anta faghfirli maghfiratan min 'indika warhamni innaka antalGhafurur-Rahim (O Allah, verily I have wronged myself much and there is None who forgives sins except You. Grant me forgiveness from You and have mercy on me for You are the Oft-Forgiving, Most Merciful.)'

Haidth Number: 1303
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دونوں ہاتھ پکڑے، اور فرمایا:  اے معاذ! میں تم سے محبت کرتا ہوں ، تو میں نے عرض کیا: اور میں بھی آپ سے محبت کرتا ہوں اللہ کے رسول! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  پھر تو تم ہر نماز میں یہ دعا پڑھنا نہ چھوڑو «رب أعني على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك» اے میرے رب! اپنے ذکر اور شکر پر، اور اپنی حسن عبادت پر میری مدد فرما ۔

It was narrated that Mu'adhbin Jabal said: The Messenger of Allah (ﷺ) took my hand and said: 'I love you, O Mu'adh!' I said: 'And I love you, O Messenger of Allah (ﷺ).' Then the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Never forget to say in every prayer: Rabbi a'inni 'ala dhikrika wa shukrika wa husni 'ibadatik (My Lord, help me to remember You, give thanks to You and worship You well.)

Haidth Number: 1304
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں کہتے تھے: «اللہم إني أسألك الثبات في الأمر والعزيمة على الرشد وأسألك شكر نعمتك وحسن عبادتك وأسألك قلبا سليما ولسانا صادقا وأسألك من خير ما تعلم وأعوذ بك من شر ما تعلم وأستغفرك لما تعلم»  اے اللہ! میں معاملہ میں تجھ سے ثابت قدمی کا، اور راست روی میں عزیمت کا سوال کرتا ہوں، اور تجھ سے تیری نعمتوں کے شکر اور تیری حسن عبادت کی توفیق مانگتا ہوں، اور تجھ سے تمام برائیوں اور آلائشوں سے پاک و صاف دل، اور سچ کہنے والی زبان کا طلب گار ہوں، اور تجھ سے ان چیزوں کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں جنہیں تو جانتا ہے، اور ان چیزوں کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں جنہیں تو جانتا ہے، اور میں تجھ سے ان گناہوں کی مغفرت طلب کرتا ہوں جو تیرے علم میں ہیں ۔

It was narrated from Shadad bin Aws that: The Messenger of Allah (ﷺ) used to say in his prayer: Allahumma inni as'aluka at-thabbuta fi al-amr wal-'azimata 'alar-rushdi wa as'aluka shukr ni'matik wa husna 'ibadatik wa as'aluka qalban saliman wa lisanan sadiqan wa as'aluka min khairi ma at'lamu wa author bika min sharri ma at'lamu wastaghfiruka lima ta'lam (O Allah, I ask You for steadfastness in all my affairs and determination in following the right path, I ask You to make me thankful for Your blessings and to make me worship You properly. I ask You for a sound heart and a truthful tongue. I ask You for the best of what You know and I seek refuge in You from the worst of what You know and I seek Your forgiveness for what You know.)

Haidth Number: 1305

أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبيٍّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ صَلَّى بِنَا عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ صَلَاةً فَأَوْجَزَ فِيهَا،‏‏‏‏ فَقَالَ لَهُ بَعْضُ الْقَوْمِ:‏‏‏‏ لَقَدْ خَفَّفْتَ أَوْ أَوْجَزْتَ الصَّلَاةَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ أَمَّا عَلَى ذَلِكَ،‏‏‏‏ فَقَدْ دَعَوْتُ فِيهَا بِدَعَوَاتٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَلَمَّا قَامَ تَبِعَهُ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ هُوَ أُبَيٌّ غَيْرَ أَنَّهُ كَنَى عَنْ نَفْسِهِ فَسَأَلَهُ عَنِ الدُّعَاءِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ جَاءَ فَأَخْبَرَ بِهِ الْقَوْمَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ بِعِلْمِكَ الْغَيْبَ وَقُدْرَتِكَ عَلَى الْخَلْقِ أَحْيِنِي مَا عَلِمْتَ الْحَيَاةَ خَيْرًا لِي،‏‏‏‏ وَتَوَفَّنِي إِذَا عَلِمْتَ الْوَفَاةَ خَيْرًا لِي،‏‏‏‏ اللَّهُمَّ وَأَسْأَلُكَ خَشْيَتَكَ فِي الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ كَلِمَةَ الْحَقِّ فِي الرِّضَا وَالْغَضَبِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ الْقَصْدَ فِي الْفَقْرِ وَالْغِنَى،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ نَعِيمًا لَا يَنْفَدُ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ قُرَّةَ عَيْنٍ لَا تَنْقَطِعُ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ الرِّضَاءَ بَعْدَ الْقَضَاءِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ بَرْدَ الْعَيْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ لَذَّةَ النَّظَرِ إِلَى وَجْهِكَ وَالشَّوْقَ إِلَى لِقَائِكَ فِي غَيْرِ ضَرَّاءَ مُضِرَّةٍ وَلَا فِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ،‏‏‏‏ اللَّهُمَّ زَيِّنَّا بِزِينَةِ الْإِيمَانِ وَاجْعَلْنَا هُدَاةً مُهْتَدِينَ .

عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے ہمیں نماز پڑھائی تو اس میں اختصار سے کام لیا، قوم میں سے کچھ لوگوں نے ان سے کہا: آپ نے نماز ہلکی کر دی ہے، راوی کو شک ہے «خففت» کہا یا «أوجزت»  ( ہلکی کر دی یا مختصر کر دی )  تو انہوں نے کہا: اس کے باوجود میں نے اس میں ایسی دعائیں پڑھی ہیں جن کو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، تو جب وہ جانے کے لیے کھڑے ہوئے تو قوم میں سے ایک آدمی ان کے پیچھے ہو لیا  ( وہ کوئی اور نہیں میرے والد تھے مگر انہوں نے اپنا نام چھپایا ہے )  ۱؎ اس نے ان سے اس دعا کے بارے میں سوال کیا، پھر آ کر لوگوں کو اس کی خبر دی، وہ دعا یہ تھی: «اللہم بعلمك الغيب وقدرتك على الخلق أحيني ما علمت الحياة خيرا لي وتوفني إذا علمت الوفاة خيرا لي اللہم وأسألك خشيتك في الغيب والشهادة وأسألك كلمة الحق في الرضا والغضب وأسألك القصد في الفقر والغنى وأسألك نعيما لا ينفد وأسألك قرة عين لا تنقطع وأسألك الرضاء بعد القضاء وأسألك برد العيش بعد الموت وأسألك لذة النظر إلى وجهك والشوق إلى لقائك في غير ضراء مضرة ولا فتنة مضلة اللہم زينا بزينة الإيمان واجعلنا هداة مهتدين»  اے اللہ! میں تیرے علم غیب اور تمام مخلوق پر تیری قدرت کے واسطہ سے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک تو جانے کہ زندگی میرے لیے باعث خیر ہے، اور مجھے موت دیدے جب تو جانے کہ موت میرے لیے بہتر ہے، اے اللہ! میں غیب و حضور دونوں حالتوں میں تیری مشیت کا طلب گار ہوں، اور میں تجھ سے خوشی و ناراضگی دونوں حالتوں میں کلمہ حق کہنے کی توفیق مانگتا ہوں، اور تنگ دستی و خوشحالی دونوں میں میانہ روی کا سوال کرتا ہوں، اور میں تجھ سے ایسی نعمت مانگتا ہوں جو ختم نہ ہو، اور میں تجھ سے ایسی آنکھوں کی ٹھنڈک کا طلبگار ہوں جو منقطع نہ ہو، اور میں تجھ سے تیری قضاء پر رضا کا سوال کرتا ہوں، اور میں تجھ سے موت کے بعد کی راحت اور آسائش کا طالب ہوں، اور میں تجھ سے تیرے دیدار کی لذت، اور تیری ملاقات کے شوق کا طالب ہوں، اور پناہ چاہتا ہوں تجھ سے اس مصیبت سے جس پر صبر نہ ہو سکے، اور ایسے فتنے سے جو گمراہ کر دے، اے اللہ! ہم کو ایمان کے زیور سے آراستہ رکھ، اور ہم کو راہ نما اور ہدایت یافتہ بنا دے ۔

Ata bn As-Sa'ib narrated that his father said: Ammar bin Yasir led us in prayer and he made it brief. Some of the people said to him: 'You made the prayer sort (or brief).' He said: 'Nevertheless I still recited supplications that I heard from the Messenger of Allah (ﷺ).' When he got up and left, a man- he was my father but he did not name himself- followed him and asked him about that supplication, then he came and told the people. Allahumma bi 'ilmikal-ghaiba wa qudratika 'alal-khalqi ahini ma 'alimtal-hayata khairan li, wa tawaffani idha 'alimtal-wafata khairan li. Allahumma as'aluka khashyataka fil-ghaibi wash-shahadati wa as'aluka kalimatul-aqua fir-rida'i wal ghadab, wa as'alukal-qasda fil faqr wal-ghina, wa as'aluka na'iman la yanfadu wa as'aluka qurrata ainan la tanqati'u wa as'alukar-rida'i ba'dal-qada'i wa as'aluka bardal 'aishi ba'dal-mawti, wa as'aluka ladhatan-nazari ila wajhika wash-shawqa ila liqa'ika fi fitnatin mudillatin, Allahumma zayyina dizinatil-imani waj'alna hudatan muhtadin (O Alah, by Your knowledge of the unseen and Your power over creation, keep me alive so long as You know that living is good for me and cause me to die when You know that death is better for me. O Allah, cause me to fear You in secret and in public. I ask You to make me true in speech in times of pleasure and of anger. I ask You to make me moderate in times of wealth and poverty. And I ask You for everlasting delight and joy that will never cease. I ask You to make me pleased with that which You have decreed and for an easy life after death. I askYou for the sweetness of looking upon Your face and a longing to meet You in a manner that does not entail a calamity that will bring about harm or a trial that will cause deviation. O Allah, beautify us with the adornment of faith and make us among those who guide and are rightly guided.

Haidth Number: 1306

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَمِّي، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هَاشِمٍ الْوَاسِطِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ صَلَّى عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ بِالْقَوْمِ صَلَاةً أَخَفَّهَا فَكَأَنَّهُمْ أَنْكَرُوهَا،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَمْ أُتِمَّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ ؟،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ بَلَى،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَمَا إِنِّي دَعَوْتُ فِيهَا بِدُعَاءٍ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ بِعِلْمِكَ الْغَيْبَ وَقُدْرَتِكَ عَلَى الْخَلْقِ أَحْيِنِي مَا عَلِمْتَ الْحَيَاةَ خَيْرًا لِي،‏‏‏‏ وَتَوَفَّنِي إِذَا عَلِمْتَ الْوَفَاةَ خَيْرًا لِي،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ خَشْيَتَكَ فِي الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ،‏‏‏‏ وَكَلِمَةَ الْإِخْلَاصِ فِي الرِّضَا وَالْغَضَبِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ نَعِيمًا لَا يَنْفَدُ،‏‏‏‏ وَقُرَّةَ عَيْنٍ لَا تَنْقَطِعُ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ الرِّضَاءَ بِالْقَضَاءِ وَبَرْدَ الْعَيْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَلَذَّةَ النَّظَرِ إِلَى وَجْهِكَ وَالشَّوْقَ إِلَى لِقَائِكَ،‏‏‏‏ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ ضَرَّاءَ مُضِرَّةٍ وَفِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ،‏‏‏‏ اللَّهُمَّ زَيِّنَّا بِزِينَةِ الْإِيمَانِ وَاجْعَلْنَا هُدَاةً مُهْتَدِينَ .

عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے لوگوں کو نماز پڑھائی، اور اسے ہلکی پڑھائی، تو گویا کہ لوگوں نے اسے ناپسند کیا، تو انہوں نے کہا: کیا میں نے رکوع اور سجدے پورے پورے نہیں کیے ہیں؟ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں، ضرور کیا ہے، پھر انہوں نے کہا: سنو! میں نے اس میں ایسی دعا پڑھی ہے جس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے وہ یہ ہے: «‏اللہم بعلمك الغيب وقدرتك على الخلق أحيني ما علمت الحياة خيرا لي وتوفني إذا علمت الوفاة خيرا لي وأسألك خشيتك في الغيب والشهادة وكلمة الإخلاص في الرضا والغضب وأسألك نعيما لا ينفد وقرة عين لا تنقطع وأسألك الرضاء بالقضاء وبرد العيش بعد الموت ولذة النظر إلى وجهك والشوق إلى لقائك وأعوذ بك من ضراء مضرة وفتنة مضلة اللہم زينا بزينة الإيمان واجعلنا هداة مهتدين»  اے اللہ! میں تیرے علم غیب اور تمام مخلوق پر تیری قدرت کے واسطہ سے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک تو جانے کہ زندگی میرے لیے باعث خیر ہے، اور مجھے موت دیدے جب تو جانے کہ موت میرے لیے بہتر ہے، اے اللہ! میں غیب و حضور دونوں حالتوں میں تیری خشیت کا طلب گار ہوں، اور میں تجھ سے خوشی و ناراضگی دونوں حالتوں میں کلمہ اخلاص کی توفیق مانگتا ہوں، اور میں تجھ سے ایسی نعمت مانگتا ہوں جو ختم نہ ہو، اور میں تجھ سے ایسی آنکھوں کی ٹھنڈک کا طلبگار ہوں جو منقطع نہ ہو، اور میں تجھ سے تیری قضاء پر رضا کا سوال کرتا ہوں، اور میں تجھ سے موت کے بعد کی راحت اور آسائش کا طلبگار ہوں، اور میں تجھ سے تیرے دیدار کی لذت، اور تیری ملاقات کے شوق کا طلبگار ہوں، اور پناہ چاہتا ہوں تیری اس مصیبت سے جس پر صبر نہ ہو سکے، اور ایسے فتنے سے جو گمراہ کر دے، اے اللہ! ہم کو ایمان کے زیور سے آراستہ رکھ، اور ہم کو راہنما و ہدایت یافتہ بنا دے ۔

It was narrated that Qais bin 'Ubad said: Ammar bin Yasir led the people in prayer and he made the prayer short. It was as if they disliked that, so he said: 'Did I not do bowing and prostration properly?' They said: 'Yes.' He said: 'And I said a supplication that the Prophet (ﷺ) used to say:Allahumma bi 'ilmikal-ghaiba wa qudratika 'alal-khalqi ahini ma 'alimtal-hayata khairan li, wa tawaffani idha 'alimtal-wafata khairan li. Allahumma as'aluka khashyataka fil-ghaibi wash-shahadati wa as'aluka kalimatul-aqua fir-rida'i wal ghadab, wa as'alukal-qasda fil faqr wal-ghina, wa as'aluka na'iman la yanfadu wa as'aluka qurrata ainan la tanqati'u wa as'alukar-rida'i ba'dal-qada'i wa as'aluka bardal 'aishi ba'dal-mawti, wa as'aluka ladhatan-nazari ila wajhika wash-shawqa ila liqa'ika fi fitnatin mudillatin, Allahumma zayyina dizinatil-imani waj'alna hudatan muhtadin (O Allah, by Your knowledge of the unseen and Your power over creation, keep me alive so long as You know that living is good for me and cause me to die when You know that death is better for me. O Allah, cause me to fear You in secret and in public. I ask You to make me true in speech in times of pleasure and of anger. I ask You to make me moderate in times of wealth and poverty. And I ask You for everlasting delight and joy that will never cease. I ask You to make me pleased with that which You have decreed and for an easy life after death. I ask You for the sweetness of looking upon Your face and a longing to meet You in a manner that does not entail a calamity that will bring about harm or a trial that will cause deviation. O Allah, beautify us with the adornment of faith and make us among those who guide and are rightly guided.

Haidth Number: 1307

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَتَّابٌ هُوَ ابْنُ بَشِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ خُصَيْفٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِكْرِمَةَ،‏‏‏‏ وَمُجَاهِدٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَ الْفُقَرَاءُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ إِنَّ الْأَغْنِيَاءَ يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي،‏‏‏‏ وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ،‏‏‏‏ وَلَهُمْ أَمْوَالٌ يَتَصَدَّقُونَ وَيُنْفِقُونَ،‏‏‏‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِذَا صَلَّيْتُمْ،‏‏‏‏ فَقُولُوا:‏‏‏‏ سُبْحَانَ اللَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ،‏‏‏‏ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ،‏‏‏‏ وَاللَّهُ أَكْبَرُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ،‏‏‏‏ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَشْرًا،‏‏‏‏ فَإِنَّكُمْ تُدْرِكُونَ بِذَلِكَ مَنْ سَبَقَكُمْ وَتَسْبِقُونَ مَنْ بَعْدَكُمْ .

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ فقراء نے آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! مالدار لوگ  ( بھی )  نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم پڑھتے ہیں، وہ بھی روزے رکھتے ہیں جیسے ہم رکھتے ہیں، ان کے پاس مال ہے وہ صدقہ و خیرات کرتے ہیں، اور  ( اللہ کی راہ میں )  خرچ کرتے ہیں،  ( اور ہم نہیں کر پاتے ہیں تو ہم ان کے برابر کیسے ہو سکتے ہیں )  یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  جب تم لوگ نماز پڑھ چکو تو تینتیس بار «سبحان اللہ»تینتیس بار «الحمد لله» اور تینتیس بار «اللہ أكبر» اور دس بار «لا إله إلا اللہ» کہو، تو تم اس کے ذریعہ سے ان لوگوں کو پا لو گے جو تم سے سبقت کر گئے ہیں، اور اپنے بعد والوں سے سبقت کر جاؤ گے ۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: Some poor people came to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: 'O Messenger of Allah (ﷺ), the rich pray as we pray, and they fast as we fast, but they have wealth that they give in charity and with which they free slaves.' The Prophet (ﷺ) said: 'If you pray and say SubhanAllah thirty-three times, Al-hamdu-lillah thirty-three times and Alahu Akbar thirty-four times, and La illaha illaAllah ten times, then you will catch up with those who went ahead of you and will go ahead of those who come after you.

Haidth Number: 1354
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  جو شخص فجر کی نماز کے بعد سو بار «سبحان اللہ» اور سو بار «لا إله إلا اللہ» کہے گا، اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے، اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں ۔

It was narrated that Abu Hurairah said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Whoever says the tasbih one hundred times following the morning prayer, and the tahlil one hundred times, he will be forgiven his sins even if they are like the foam of the sea.'

Haidth Number: 1355