Blog
Books
Search Hadith

باب: مصیبت میں صبر کرنے کا بیان

Chapter: (What Has Been Related) About Having Patience With Afflictions

4 Hadiths Found
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کے ساتھ خیر اور بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے دنیا ہی میں جلد سزا دے دیتا ہے ۱؎، اور جب اپنے کسی بندے کے ساتھ شر ( برائی ) کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے گناہوں کی سزا کو روکے رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ قیامت کے دن اسے پوری پوری سزا دیتا ہے“۔

Anas narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: When Allah wants good for his slave, He hastens his punishment in the world. And when He wants bad for His slave, He withholds his sins from him until he appears before Him on the Day of Judgement. And with this (same) chain, (it was reported) from the Prophet (ﷺ) who said: Indeed greater reward comes with greater trial. And indeed, when Allah loves a people He subjects them to trials, so whoever is content, then for him is pleasure, and whoever is discontent, then for him is wrath.

Haidth Number: 2396
Haidth Number: 2397

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَاءً ؟ قَالَ:‏‏‏‏ الْأَنْبِيَاءُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الْأَمْثَلُ، ‏‏‏‏‏‏فَالْأَمْثَلُ، ‏‏‏‏‏‏فَيُبْتَلَى الرَّجُلُ عَلَى حَسَبِ دِينِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ كَانَ دِينُهُ صُلْبًا اشْتَدَّ بَلَاؤُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ كَانَ فِي دِينِهِ رِقَّةٌ ابْتُلِيَ عَلَى حَسَبِ دِينِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَا يَبْرَحُ الْبَلَاءُ بِالْعَبْدِ حَتَّى يَتْرُكَهُ يَمْشِي عَلَى الْأَرْضِ مَا عَلَيْهِ خَطِيئَةٌ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وفي الباب عن أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ وَأُخْتِ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَاءً ؟ قَالَ:‏‏‏‏ الْأَنْبِيَاءُ ثُمَّ الْأَمْثَلُ فَالْأَمْثَلُ.

میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سب سے زیادہ مصیبت کس پر آتی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”انبیاء و رسل پر، پھر جو ان کے بعد مرتبہ میں ہیں، پھر جو ان کے بعد ہیں، بندے کی آزمائش اس کے دین کے مطابق ہوتی ہے، اگر بندہ اپنے دین میں سخت ہے تو اس کی مصیبت بھی سخت ہوتی ہے اور اگر وہ اپنے دین میں نرم ہوتا ہے تو اس کے دین کے مطابق مصیبت بھی ہوتی ہے، پھر مصیبت بندے کے ساتھ ہمیشہ رہتی ہے، یہاں تک کہ بندہ روئے زمین پر اس حال میں چلتا ہے کہ اس پر کوئی گناہ نہیں ہوتا“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس باب میں ابوہریرہ اور حذیفہ بن یمان کی بہن فاطمہ رضی الله عنہم سے بھی روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ مصیبتیں کس پر زیادہ آتی ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انبیاء و رسل پر پھر جو ان کے بعد مرتبہ میں ہیں پھر جو ان کے بعد میں ہوں“ ۱؎۔

Mus'ab bin Sa'd narrated from his father that a man said: O Messenger of Allah(s.a.w)! Which of the people is tried most severely? He said: The Prophets, then those nearest to them, then those nearest to them. A man is tried according to his religion; if he is firm in his religion, then his trials are more severe, and if he is frail in his religion, then he is tried according to the strength of his religion. The servant shall continue to be tried until he is left walking upon the earth without any sins.

Haidth Number: 2398
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن مرد اور مومن عورت کی جان، اولاد، اور مال میں آزمائشیں آتی رہتی ہیں یہاں تک کہ جب وہ مرنے کے بعد اللہ سے ملاقات کرتے ہیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں ہوتا“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah(s.a.w) said: Trials will not cease afflicting the believing man and the believing woman in their self, children, and wealth, until they meet Allah without having any sin.

Haidth Number: 2399