Blog
Books
Search Hadith

باب: زید بن حارثہ رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان

4 Hadiths Found
عمر رضی الله عنہ نے اسامہ بن زید رضی الله عنہما کے لیے بیت المال سے ساڑھے تین ہزار کا، وظیفہ مقرر کیا، اور عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کے لیے تین ہزار کا تو عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما نے اپنے باپ سے عرض کیا: آپ نے اسامہ کو مجھ پر ترجیح دی؟ اللہ کی قسم! وہ مجھ سے کسی غزوہ میں آگے نہیں رہے، تو انہوں نے کہا: اس لیے کہ زید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمہارے باپ سے اور اسامہ تم سے زیادہ محبوب تھے، اس لیے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب کو اپنے محبوب پر ترجیح دی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Narrated Zaid bin Aslam: from his father, from 'Umar, that he ('Umar) granted a stipend of three-thousand and five-hundred to Usamah bin Zaid, and he granted three-thousand to 'Abdullah bin 'Umar. So 'Abdullah bin 'Umar said to his father: Why have you given preference to Usamah over me? For by Allah, he has not preceded me to any battle. He said: Because Zaid used to be more beloved to the Messenger of Allah (ﷺ) than your father, and Usamah was more beloved to the Messenger of Allah (ﷺ) than you. So I gave preference to the beloved of the Messenger of Allah (ﷺ) over my beloved.

Haidth Number: 3813
ہم زید بن حارثہ کو زید بن محمد ہی کہہ کر پکارتے تھے یہاں تک کہ آیت کریمہ «ادعوهم لآبائهم هو أقسط عند الله» ”تم متبنی ( لے پالک ) لوگوں کو ان کے اپنے باپوں کے نام پکارا کرو، یہی بات اللہ کے نزدیک زیادہ قرین انصاف بات ہے“ ( الاحزاب: ۵ ) ، نازل ہوئی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔

Narrated Ibn 'Umar: We called Zaid bin Harithah nothing but 'Zaid bin Muhammad' until the Qur'an was revealed (ordering): Call them by their fathers, that is more just according to Allah. (33:5)

Haidth Number: 3814

حَدَّثَنَا الْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ الْبَصْرِيُّ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ الرُّومِيِّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي جَبَلَةُ بْنُ حَارِثَةَ أَخُو زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْعَثْ مَعِي أَخِي زَيْدًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هُوَ ذَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنِ انْطَلَقَ مَعَكَ لَمْ أَمْنَعْهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ زَيْدٌ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ وَاللَّهِ لَا أَخْتَارُ عَلَيْكَ أَحَدًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ رَأْيَ أَخِي أَفْضَلَ مِنْ رَأْيِي. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ الرُّومِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ.

میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے بھائی زید کو میرے ساتھ بھیج دیجئیے، آپ نے فرمایا: ”وہ موجود ہیں اگر تمہارے ساتھ جانا چاہ رہے ہیں تو میں انہیں نہیں روکوں گا“، یہ سن کر زید نے کہا: اللہ کے رسول! قسم اللہ کی! میں آپ کے مقابلہ میں کسی اور کو اختیار نہیں کر سکتا، جبلہ کہتے ہیں: تو میں نے دیکھا کہ میرے بھائی کی رائے میری رائے سے افضل تھی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف ابن رومی کی روایت سے جانتے ہیں، جسے وہ علی بن مسہر سے روایت کرتے ہیں۔

Narrated Jabalah bin Harithah, the brother of Zaid: I came to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: 'O Messenger of Allah, send my brother Zaid with me.' He said: 'Here he is.' He said: 'If he goes with you, I will not prevent him.' Zaid said: 'O Messenger of Allah, by Allah, I will not choose anyone over you.' He said: So I considered the view of my brother to be better than my own view.

Haidth Number: 3815
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور اس کا امیر اسامہ بن زید کو بنایا تو لوگ ان کی امارت پر تنقید کرنے لگے چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم ان کی امارت میں طعن کرتے ہو تو اس سے پہلے ان کے باپ کی امارت پر بھی طعن کر چکے ہو ۱؎، قسم اللہ کی! وہ ( زید ) امارت کے مستحق تھے اور وہ مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب تھے، اور ان کے بعد یہ بھی ( اسامہ ) لوگوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Narrated Ibn 'Umar: that the Messenger of Allah (ﷺ) sent and army and put Usamah bin Zaid in charge of them. So the people contested his leadership, so the Prophet (ﷺ) said: 'If you contest his leadership, then you did contest the leadership of his father before him. And indeed, by Allah, he was certainly fit for leadership, and he was of the most beloved of people to me, and this one is among the most beloved of people to me after him.'

Haidth Number: 3816