اَلْخِدْنُ: کے معنیٰ مصاحب اور رفیق کے ہیں۔مگر عام طورپر اس مصاحب پر بولا جاتا ہے جو جنسی خواہش پوری کرنے کے لئے کسی کے ساتھ رہتا ہو اسی سے خِدْنُ الْمَرئَۃِ وَخَدِیْنُھَا کا محاورہ ہے جس کے معنیٰ عورت کے آشنا کے ہیں۔ اَلْخِدْنُ کی جمع اَخْدَانٌ آتی ہے قرآن پاک میں ہے: (وَّ لَا مُتَّخِذٰتِ اَخۡدَانٍ) (۴۔۲۵) اورشاعر کے قول(1) ع (۱۳۱) ’’خَدِیْنٌ الْعُلٰی‘‘ وہ بلندیوں کا ساتھی ہے۔ میں بلندیوں کے لئے خَدِیْنٌ کا لفظ بطور استعارہ استعمال ہوا ہے جیسا کہ یَعْشَقُ الْعُلٰی: (وہ بلندیوں پر عاشق ہے) یُشَبِّبُ بِالنَّدیٰ (وہ سخاوت کے ساتھ تشبیب کرتا ہے) یَنْسِبُ بِالْمَکَارِمِ: (اس کا نسب مکارم سے ملتا ہے) وغیرہااستعارات ہیں۔