اَصْفَرُ فَاقِعٌ کے معنی گہرے زرد رنگ کے ہیں اور یہ اصفر کی تاکید ہے جس طرح اَسْوَدُ حَالِکٌ میں حَالِکٌ کا لفظ اَسْوَدُ کی تاکید بن کر استعمال ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (صَفۡرَآءُ ۙ فَاقِعٌ ) (۲:۶۹) گہرا زرد رنگ۔ فَقْعٌ: ایک قسم کی کھمبی ہے جس کے ساتھ ذلیل آدمی کو تشبیہ دے کر کہا جاتا ہے۔ ھُوَ اَذَلُّ مِنْ فَقَعٍ بِقَاعٍ: وہ جنگل کی کھمبی سے بھی زیادہ ذلیل ہے۔ خَلِیْلً نے کہا ہے کہ شراب کو فُقَّاع اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس پر جھاگ ابھر آتی ہے۔ اور تشبیہ کے طور پر پانی کے بلبلے کو بھی فَقَاقِیْعُ الْمَائِ بولتے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
فَاقِعٌ | سورة البقرة(2) | 69 |