وَشَیْتُ (ض) اَلشَّیْئَ وَشْیًا کے معنی کسی چیز میں اس کے تمام رنگ کے خلاف اور رنگ لگانا کے ہیں اسی سے وَشْیَۃٌ بروزن فَعْلَۃٌ ہے جس کے معنی کسی ایسے رنگ کا نشان یا داغ کے ہیں (جو سارے بدن کے رنگ کے خلاف ہو۔) قرآن پاک میں ہے:۔ (مُسَلَّمَۃٌ لَّا شِیَۃَ فِیۡہَا) (۲۔۷۱) وہ بالکل صحیح سالم ہو اور اس پر کسی قسم کا داغ نہ ہو۔اور ثَوْرٌ مُوَشَّی الْقَوَائِمِ:اس بیل کو کہتے ہیں جس کی ٹانگوں پر اس کے سارے بدن کے رنگ کے خلاف نشانات ہوں (یہ تو اس کے اصل معنی ہیں) اس کے بعد یہ لفظ کلام میں رنگ آمیزی کے معنوں میں استعمال ہونے لگا ہے چنانچہ مَوَّھَہٗ وَزَخْرَفَہٗ کی طرح کہا جاتا ہے۔وَشٰی فُلَانٌ کَلَامَہٗ:اس نے اپنی بات میں جھوٹ بول کر رنگ آمیزی کی اور اس میں تمویہ سے کام لیا اور اسی سے اَلْوَاشِیْ ہے جس کے معنی چغلخوری کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
شِيَةَ | سورة البقرة(2) | 71 |