Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسِّلَاحُ: (ساز جنگ) یعنی ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس کے ساتھ لڑائی کی جائے جیسے تلوار، کمان، نیزہ، چوب دستی وغیرہ (اس کی جمع) اَسْلِحَۃٌ آتی ہے قرآن پاک میں ہے: (وَ لۡیَاۡخُذُوۡا حِذۡرَہُمۡ وَ اَسۡلِحَتَہُمۡ) (۴:۱۰۲) اور ہوشیار اور مسلح ہوکر (تمہارے ساتھ نماز ادا کریں) اَلْاِسْلِیْحُ: ایک قسم کی گھاس ہے جس کے کھانے سے اونٹ موٹے ہوجاتے ہیں۔ مادہ اونٹنی کھالے تو اس کا دودھ بڑھ جاتا بڑھ جاتا ہے گویا وہ موتے ہوکر مسلح ہوگئے اور ذبح ہونے سے بچ گئے۔ جیساکہ شاعر نے کہا ہے: (1) (۲۳۴) اَزْمَانَ لَمْ تَأْخُذْ عَلَیَّ سَلَاحَھَا اِبِلِیْ بِجُلَّتِھَا وَلَا اَبْکَارَھَا اس زمانہ میں جب کہ میرے بڑے اور جوان اونٹوں نے ہتھیار نہیں پہنے تھے یعنی موٹے نہیں ہوئے تھے۔ اَلسِّلَاحُ: اصل میں اونٹ کے اس گوبر کو کہتے ہیں جو اِسْلِیْح گھاس کھانے کے بعد کرتا ہے پھر بطور کنایہ ہر فضلہ پر بولا جاتا ہے حتیٰ کہ حباری جانور کے متعلق مشہور محاورہ ہے۔ سِلَاحُہٗ سَلَاحُہٗ کہ اس کا فضلہ ہی اس کا ہتھیار ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَسْلِحَتَكُمْ سورة النساء(4) 102
اَسْلِحَتَھُمْ سورة النساء(4) 102
اَسْلِحَتِكُمْ سورة النساء(4) 102
وَاَسْلِحَتَھُمْ سورة النساء(4) 102