Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और जब आप मुसलमानों के दरमियान हों और उनके लिए नमाज़ खड़ी करो तो चाहिए कि उनकी एक जमात आपके साथ खड़ी हो और वे अपने हथियार लिए हुए हों, पस जब वे सज्दा कर चुकें तो वे तुम्हारे पास से हट जाएं और दूसरी जमात आए जिसने अभी नमाज़ नहीं पढ़ी है और वे तुम्हारे साथ नमाज़ पढ़ें और वे भी अपने बचाव का सामान और हथियार लिए रहें, काफ़िर लोग चाहते हैं कि तुम अपने हथियारों और सामान से ग़ाफ़िल हो जाओ तो वे तुम पर अचानक टूट पड़ें, और तुम्हारे ऊपर कोई गुनाह नहीं अगर तुमको बारिश के सबब से तकलीफ़ हो या तुम बीमार हो तो अपने हथियार उतार दो, और अपने बचाव का सामान लिए रहो, बेशक अल्लाह ने काफ़िरों के लिए रुसवा करने वाला अज़ाब तैयार कर रखा है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورجب آپ ان میں موجودہوں توان کے لیے نمازکھڑی کریں تولازم ہے کہ ان میں سے ایک جماعت آپ کے ساتھ کھڑی ہواورلازم ہے کہ وہ اپنا اسلحہ اُٹھائے رکھیں،چنانچہ جب وہ سجدہ کرچکیں تو لازم ہے کہ وہ تمہارے پیچھے ہوجائیں اوردوسراگروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی پس لازم ہے کہ وہ آ کر آپ کے ساتھ نماز پڑھیں اور وہ لازم ہے کہ اپنا سامانِ حفاظت اوراپنااسلحہ اُٹھائے رکھیں۔وہ لوگ چاہتے ہیں جنہوں نے کفرکیاکہ کاش تم اپنے اسلحے اوراپنے سامان سے غافل ہو جاؤ تووہ تم پرایک ہی بارٹوٹ پڑیں۔اورتم پرکوئی گناہ نہیں اگرتمہیں بارش کی تکلیف ہویااگرتم بیمارہوکہ تم اپنااسلحہ اتارکررکھ دواوراپنے بچاؤ کا سامان پکڑے رکھو،بلاشبہ اﷲ تعالی نے کافروں کے لیے رسواکرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور جب تم ان کے درمیان موجود ہو اور نماز میں ان کی امامت کر رہے ہو تو چاہئے کہ ان میں سے ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑا ہو اور وہ اپنے ہتھیار لیے ہوئے ہو ۔ پس جب وہ سجدہ کرچکیں تو وہ تمہارے پیچھے ہوجائیں اور دوسرا گروہ آگے آئی جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی ہے اور وہ تمہارے ساتھ نماز پڑھے اور یہ بھی اپنی حفاظت کا سامان اور اپنے اسلحہ لیے ہوئے ہوں ۔ کافر یہ تمنا رکھتے ہیں کہ تم اپنے اسلحہ اور اپنے سامان سے ذرا غافل ہو تو وہ تم پر یکبارگی ٹوٹ پڑیں اور اس بات میں تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں کہ اگر تمہیں بارش کے سبب سے تکلیف ہو یا تم بیمار ہو تو اپنے اسلحہ اتار دو ، البتہ اپنی حفاظت کا سامان لیے رہو ۔ بیشک اللہ نے کافروں کیلئے رسوا کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے ۔

By Hussain Najfi

اے رسول ( ص ) جب آپ ( ص ) ان ( مسلمانوں ) میں ہوں اور انہیں نماز ( باجماعت ) پڑھانے لگیں تو چاہیے کہ ان کا ایک گروہ آپ کے ساتھ کھڑا ہو ۔ اور وہ لوگ اپنے ہتھیار لئے رہیں ۔ اور جب یہ سجدہ کر چکیں ( نماز پڑھ چکیں ) تو یہ ( پشت پناہی کے لیے ) تمہارے پیچھے چلے جائیں اور پھر وہ دوسرا گروہ جس نے ہنوز نماز نہیں پڑھی ہے ۔ آجائے اور آپ کے ساتھ نماز پڑھے ۔ اور چوکنا رہے اور اپنا اسلحہ لئے رہے ، کفار کی تو یہ خواہش ہے کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سازوسامان سے ( ذرا ) غافل ہو جاؤ اور وہ تم پر یکبارگی ٹوٹ پڑیں ۔ اور اگر تمہیں بارش سے تکلیف ہو یا تم بیمار ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ تم اپنے ہتھیاروں کو رکھ دو ۔ ہاں اپنی حفاظت کا خیال رکھو ( چوکنا رہو ) بے شک اللہ نے کافروں کے لئے رسوا کن عذاب مہیا کر رکھا ہے ۔

By Moudoodi

اور اے نبی ! جب تم مسلمانوں کے درمیان ہو اور ﴿حالتِ جنگ میں﴾ انہیں نماز پڑھانے کھڑے ہو 134 تو چاہیے کہ ان میں 135 سے ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑا ہو اور اسلحہ لیے رہے ، پھر جب وہ سجدہ کر لے تو پیچھے چلا جائے اور دوسرا گروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی ہے آکر تمہارے ساتھ پڑھے اور وہ بھی چوکنّا رہے اور اپنے اسلحہ لیے رہے ، 136 کیوں کہ کفّار اس تاک میں ہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سامان کی طرف سے ذرا غافل ہو تو وہ تم پر یک بارگی ٹوٹ پڑیں ۔ البتہ اگر تم بارش کی وجہ سے تکلیف محسوس کرو یا بیمار ہو تو اسلحہ رکھ دینے میں مضائقہ نہیں ، مگر پھر بھی چوکنّے رہو ، یقین رکھو کہ اللہ نے کافروں کے لیے رسوا کن عذاب مہیّا کر رکھا ہے ۔ 137

By Mufti Naeem

اور جب آپ ( ﷺ ) انمیں موجود ہوں پھر ان کے لئے نماز قائم فرمائیں تو چاہیے کہ انمیں کی ایک جماعت آپ کے ساتھ کھڑی ہوجائے اور اپنے ہتھیار لئے رہیں پھر جب سجدہ کرچکیں تو وہ تمہارے پیچھے چلے جائیں اور دوسری جماعت آجائے جس نے نماز نہیں پڑھی پس وہ آپ کے ساتھ نماز پڑھے اور اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں اور کافروں کی یہ خواہش ہے کہ تم اپنے ہتھیار اور سازوسامان سے غافل ہوجاؤ اور وہ اچانک تم پر حملہ کردیں اور اگر تمہیں بارش سے پریشانی ہورہی ہو یا تم بیمار ہو تو ہتھیار اتارنے میں کوئی گناہ نہیں او راپنے بچاؤ کا سامان ساتھ رکھو بیشک اﷲ تعالیٰ نے کافروں کے لئے ذلت آمیز عذاب تیار کررکھا ہے ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور ( اے پیغمبر ) جب تم ان کے درمیان موجود ہو اور انہیں نماز پڑھاؤ تو ( دشمن سے مقابلے کے وقت اس کا طریقہ یہ ہے کہ ) مسلمانوں کا ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑا ہوجائے اور اپنے ہتھیار ساتھ لے لے ۔ پھر جب یہ لوگ سجدہ کرچکیں تو تمہارے پیچھے ہوجائیں ، اور دوسرا گروہ جس نے ابھی تک نماز نہ پڑھی ہو آگے آجائے ، اور وہ تمہارے ساتھ نماز پڑھے ، اور وہ اپنے ساتھ اپنے بچاؤ کا سامان اور اپنے ہتھیار لے لے ۔ کافر لوگ یہ چاہتے ہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سامان سے غافل ہوجاؤ تو وہ ایک دم تم پر ٹوٹ پڑیں ۔ اور اگر تمہیں بارش کی وجہ سے تکلیف ہو یا تم بیمار ہو تو اس میں بھی تم پر کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم اپنے ہتھیار اتار کر رکھ دو ، ہاں اپنے بچاؤ کا سامان ساتھ لے لو ۔ بیشک اللہ نے کافروں کے لیے ذلت والا عذاب تیار کر رکھا ہے ۔

By Noor ul Amin

اور جب آپ مسلمانوں میں ہوں اورآپ ( جنگ میں ) انہیں نماز پڑھانے کھڑے ہوں توایک گروہ آپ کے ساتھ نماز کے لئے کھڑاہو اوراپنے ہتھیار پاس رکھیں اور جب یہ گروہ سجدہ کرچکے تو پیچھے ہٹ جائے اور دوسرا گروہ جس نے ابھی تک نمازادا نہیں کی آگے آئے اور آپ کے ساتھ نمازاداکرے انہیں بھی چاہیے کہ وہ اپنادفاع کاسامان اور ہتھیاراپنے ساتھ رکھیں کافر چاہتے ہیں کہ تم اپنے ہتھیار اور سامان سے غافل ہوجائو کہ وہ تم پر اچانک دھاوابول دیں ہاں کوئی حرج نہیں اگربارش کی وجہ سے یاکسی بیماری کی وجہ سے ہتھیارپہننے میں تکلیف محسوس کروتو انہیں اتار سکتے ہوپھربھی اپنے بچائو کا پوراخیال رکھو ، اللہ تعالیٰ نے کافروں کے لئے یقینارسوا کرنے والا عذاب تیارکر رکھا ہے

By Kanzul Eman

اور اے محبوب! جب تم ان میں تشریف فرما ہو ( ف۲۷۵ ) پھر نماز میں ان کی امامت کرو ( ف۲۷٦ ) تو چاہئے کہ ان میں ایک جماعت تمہارے ساتھ ہو ( ف۲۷۷ ) اور وہ اپنے ہتھیار لیے رہیں ( ف۲۷۸ ) پھر جب وہ سجدہ کرلیں ( ف۲۷۹ ) تو ہٹ کر تم سے پیچھے ہوجائیں ( ف۲۸۰ ) اور اب دوسری جماعت آئے جو اس وقت تک نماز میں شریک نہ تھی ( ف۲۸۱ ) اب وہ تمہارے مقتدی ہوں اور چاہئے کہ اپنی پناہ اور اپنے ہتھیار لیے رہیں ( ف۲۸۲ ) کافروں کی تمنا ہے کہ کہیں تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے اسباب سے غافل ہو جاؤ تو ایک دفعہ تم پر جھک پڑیں ( ف۲۸۳ ) اور تم پر مضائقہ نہیں اگر تمہیں مینھ کے سبب تکلیف ہو یا بیمار ہو کہ اپنے ہتھیار کھول رکھو اور اپنی پناہ لیے رہو ( ف۲۸٤ ) بیشک اللہ نے کافروں کے لئے خواری کا عذاب تیار کر رکھا ہے ،

By Tahir ul Qadri

اور ( اے محبوب! ) جب آپ ان ( مجاہدوں ) میں ( تشریف فرما ) ہوں تو ان کے لئے نماز ( کی جماعت ) قائم کریں پس ان میں سے ایک جماعت کو ( پہلے ) آپ کے ساتھ ( اقتداءً ) کھڑا ہونا چاہئے اور انہیں اپنے ہتھیار بھی لئے رہنا چاہئیں ، پھر جب وہ سجدہ کر چکیں تو ( ہٹ کر ) تم لوگوں کے پیچھے ہو جائیں اور ( اب ) دوسری جماعت کو جنہوں نے ( ابھی ) نماز نہیں پڑھی آجانا چاہیے پھر وہ آپ کے ساتھ ( مقتدی بن کر ) نماز پڑھیں اور چاہئے کہ وہ ( بھی بدستور ) اپنے اسبابِ حفاظت اور اپنے ہتھیار لئے رہیں ، کافر چاہتے ہیں کہ کہیں تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے اسباب سے غافل ہو جاؤ تو وہ تم پر دفعۃً حملہ کر دیں ، اور تم پر کچھ مضائقہ نہیں کہ اگر تمہیں بارش کی وجہ سے کوئی تکلیف ہو یا بیمار ہو تو اپنے ہتھیار ( اُتار کر ) رکھ دو ، اوراپنا سامانِ حفاظت لئے رہو ۔ بیشک اللہ نے کافروں کے لئے ذلّت انگیز عذاب تیار کر رکھا ہے