اَلشَّواکُ: کانٹا اور کبھی شَوْکٌ اور شِکَّۃٌ کے لحفظ سے اسلحہ اور شدت مراد ہوتی ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (غَیۡرَ ذَاتِ الشَّوۡکَۃِ ) (۸:۷) کہ جو قافلہ بے شان و شوکت (یعنی ہتھیار) ہے۔ اور تشبہ کے طور پر بچھو کے ڈنگ کو بھی شَوْکٌ کہا جاتا ہے اور خاردار درخت کو شَجَرَۃٌ شَاکَۃٌ وَشَائِکَۃٌ کہہ دیتے ہیں۔ شاکَنِیْ الشَّوْکُ: مجھے کانٹا چبھ گیا شَوَّکَ الْفَرْخُ: چوزے نے کانٹے اور پر نکال کئے شَوَّاکَ ثَدیُ الْمَرْأۃِ عورت کی چھاتی ابھر آئی۔ شَوَّاکَ الْبَعِیْرُ: اونٹ کے انیاب کا لمبا اور کانٹے کی طرح تیز ہونا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الشَّوْكَةِ | سورة الأنفال(8) | 7 |