और जब अल्लाह तुम से वादा कर रहा था कि दो जमातों में से एक तुमको मिल जाएगी और तुम चाहते थे कि जिसमें काँटा ना लगे वह तुमको मिले, और अल्लाह चाहता था कि वह हक़ का हक़ होना साबित कर दे अपने कलिमात से और मुनकिरों की जड़ काट दे।
اور جب اﷲ تعالیٰ تم سے دوگروہوں میں سے ایک کاوعدہ کررہاتھا کہ یقیناًوہ تمہارے لیے ہے اورتم چاہتے تھے کہ یقیناًغیرمسلّح گروہ ہی تمہارے لیے ہواوراﷲ تعالیٰ ارادہ کرچکا تھا کہ حق کواپنی باتوں سے سچا کردکھائے اورکافروں کی جڑکاٹ دے۔
( یاد کرو ) جبکہ اللہ تم سے دو گروہوں میں سے ایک کا وعدہ کر رہا تھا کہ وہ تمہارا لقمہ بنے گا اور تم یہ چاہ رہے تھے کہ غیر مسلح گروہ تمہارا لقمہ بنے اور اللہ چاہتا تھا کہ وہ اپنے کلمات سے حق کا بول بالا کرے اور کافروں کی جڑ کاٹی ۔
اور ( یاد کرو وہ وقت ) کہ جب خدا نے تم سے دو گروہوں میں سے ایک کا وعدہ کیا تھا کہ وہ تمہارے لئے ہے ( تمہارے ہاتھ آئے گا ) اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیر مسلح گروہ تمہارے ہاتھ آجائے اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام و احکام کے ذریعہ سے حق کو ثابت کر دے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے ۔
یاد کرو وہ موقع جب کہ اللہ تم سے وعدہ کر رہا تھا کہ دونوں گروہوں میں سے ایک تمہیں مِل جائے گا ۔ 5 تم چاہتے تھے کہ کمزور گروہ تمہیں ملے ۔ 6 مگر اللہ کا ارادہ یہ تھا کہ اپنے ارشادات سے حق کو حق کر دکھائے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے ،
اور جب اﷲ ( تعالیٰ ) آپ لوگوں سے وعدہ فرما رہے تھے کہ دو جماعتوں میں سے ایک جماعت آپ لوگوں کے ہاتھ لگ جائے گی اور تم لوگ یہ خواہش کر رہے تھے کہ کمزور ( غیر مسلح ) جماعت تمہیں مل جائے اور اﷲ ( تعالیٰ ) چاہتے تھے کہ اپنے فرمان سے حق کا سچا ہونا ثابت فرما دیں اور کافروں کی جڑ کاٹ دیں ۔
اور وہ وقت یاد کرو جب اللہ تم سے یہ وعدہ کر رہا تھا کہ دو گروہوں میں سے کوئی ایک تمہارا ہوگا ، اور تمہاری خواہش تھی کہ جس گروہ میں ( خطرے کا ) کوئی کانٹا نہیں تھا ، وہ تمہیں ملے ( ٣ ) اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے احکام سے حق کو حق کر دکھائے ، اور کافروں کی جڑ کاٹ ڈالے ۔
اور جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھاکہ دونوں گروہوں میں سے ایک تمہاراہوگا اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیرمسلح گروہ تمہارے ہاتھ لگ جائے جبکہ اللہ یہ چاہتاتھاکہ اپنے ارشادات سے حق کو حق کرکے دکھائے اور کافروں کی جڑکاٹ کررکھ دے
اور یاد کرو جب اللہ نے تمہیں وعدہ دیا تھا کہ ان دونوں گروہوں ( ف۱٤ ) میں ایک تمہارے لیے ہے اور تم یہ چاہتے تھے کہ تمہیں وہ ملے جس میں کانٹے کا کھٹکا نہیں ( کوئی نقصان نہ ہو ) ( ف۱۵ ) اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام سے سچ کو سچ کر دکھائے ( ف۱٦ ) اور کافروں کی جڑ کاٹ دے ( ف۱۷ )
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب اللہ نے تم سے ( کفارِ مکہ کے ) دو گروہوں میں سے ایک پر غلبہ و فتح کا وعدہ فرمایا تھا کہ وہ یقیناً تمہارے لئے ہے اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیر مسلح ( کمزور گروہ ) تمہارے ہاتھ آجائے اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام سے حق کو حق ثابت فرما دے اور ( دشمنوں کے بڑے مسلح لشکر پر مسلمانوں کی فتح یابی کی صورت میں ) کافروں کی ( قوت اور شان و شوکت کے ) جڑ کاٹ دے