Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْغَوْرُ کے معنی نیشیبی زمین کے ہیں۔ محاورہ ہے۔ غَارَالرَّجُلُ وَاَغَارَ: نشیبی زمین میں چلا جانا۔ غَارَتْ عَیْنُہٗ غَوْرًا وَغُوُوْرًا: آنکھ کا اندر گھس جانا۔ قرآن پاک میں ہے۔ (مَآؤُکُمۡ غَوۡرًا) (۶۷:۳۰) تمہارا پانی بہت زیادہ زمین کے نچیے اتر جائے۔ (اَوۡ یُصۡبِحَ مَآؤُہَا غَوۡرًا) (۱۸:۴۱) یا اس کا پانی زمین کے اندر اتر جائے۔ اَلْغَارُ کے معنی غار کے ہیں۔ ج (اَغْوَار وَغَیْرَانٌ) قرآن پاک میں ہے۔ (اِذۡ ہُمَا فِی الۡغَارِ) (۹:۴۰) جب وہ دونوں غار (ثور) میں تھے۔ اور کنایہ کے طور پر فرج و بطن یعنی پیٹ اور شرمگاہ کو غَارَانِ (تثنیہ) کہا جاتا ہے اور مَغَارٌ کا لفظ غَوْرٌ کی طرح اسم مکان کے معنی میں استعمال ہوتا ہے (جمع مَغَارَاتٍ) قرآن میں ہے۔ (لَوۡ یَجِدُوۡنَ مَلۡجَاً اَوۡ مَغٰرٰتٍ اَوۡ مُدَّخَلًا) (۹:۵۷) اگر ان کو کوئی بچاؤ کی جگہ (جیسے قلعہ) یا غار و مغاک یا (زمین کے اندر) گھسنے کی جگہ مل جائے۔ اور غَارَتِ الشَّمْسُ غِیَارًا کے معنی سورج غروب ہوجانے کے ہیں۔ کسی شاعر نے کہا ہے۔(1) (الطّویل) (۳۳۳) ھَلِ الدَّھْرُ اِلَّا لَیْلَۃٌ وَنَھَارُھَا وَاِلَّا طُلُوْعُ الشَّمْسِ ثُمَّ غِیَارُھَا (زمانہ دن رات کی گردش اور سورج کے طلوع و غروب ہونے کا نام ہے۔) غَوَّرَ کے معنی پست زمین میں چلے جانے کے ہیں۔ وَاَغَار عَلَی الْعَدُوِّ اِغَارَۃً وَغَارَۃً کے معنی دشمن پر لوٹ مارنے کے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَالۡمُغِیۡرٰتِ صُبۡحًا) (۱۰۰:۳) پھر صبح کو چھاپہ مارتے ہیں۔ اور اس سے مراد گھورے ہیں (جو صبح کو دشمن پر چھاپہ مارتے ہیں۔)

Words
Words Surah_No Verse_No
الْغَارِ سورة التوبة(9) 40