شفا: کنوئیں وغیرہ کے کنارہ کو کہتے ہیں۔ یہ قرب پلاکت کے لئے ضرب المثل ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (عَلٰی شَفَا جُرُفٍ ہَارٍ) (۹:۱۰۹) گر جانے والی کھائی کے کنارہ پر۔ (عَلٰی شَفَا حُفۡرَۃٍ مِّنَ النَّارِ) (۳:۱۰۳) (اور تم) آگ کے گڑھے کے کنارے تک… اَشْقٰی فُلَانٌ عَلٰی الْھَلَاکِ: فلاں ہلاکت کے قریب پہنچ گیا۔ اور اسی سے استعارہ کے طور پر کہا جاتا ہے مَالَقِیَ مِنْ کَذَا اِلَّا شَفًی… کہ فلاں چیز تھوڑی سی باقی رہ گئی ہے (یہ چاند یا سورج کے غروب ہونے یا کسی موت کے وقت بولا جاتا ہے شَفَا تثنیہ شفَوانِ اور جمع اَشْفَاء آتی ہے۔