زَرَیْتُ عَلَیْہِ کے معنیٰ کسی پر عیب لگانے کے ہیں اور اَزْرَیْتُ بِہٖ وَازْدَرَیتُ (افتعال) کے معنیٰ ہیں ’’کسی کو حقیر اور بے وقعت گرداننا‘‘ قرآن پاک میں ہے: (تَزۡدَرِیۡۤ اَعۡیُنُکُمۡ) (۱۱:۳۱) (جنہیں) تمہاری نظریں حقیر دیکھتی ہیں۔ یہ اصل میں تَزْدَرِیْھِمْ اَعْیُنُکُمْ ہے یعنی اس کا مفعول محذوف ہے اور معنیٰ یہ ہے کہ تم انہیں نظر حقارت سے دیکھتے ہو۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَزْدَرِيْٓ | سورة هود(11) | 31 |