(حَصۡحَصَ الۡحَقُّ ) (۱۲:۵۱) کے معنیٰ حق بات جو کسی دباؤ کی وجہ سے چھپی ہوئی اب اس دباؤ کے دور ہونے کی وجہ واضح ہوکر سامنے آگئی اور حَصَّ وَحَصْحَصَ (ثلاثی ورباعی) دونوں طرح آتا ہے۔ جیسے کَفَّ وَکَفْکَفَ وَکَبَّ وَکَبْکَبَ۔ حَصَّہٗ (ن) کسی چیز سے ایک حصہ کاٹ لینا۔ یہ کاٹنا خواہ حقیقی طور پر ہو یا حکمی طور پر حقیقی کی مثال جیساکہ شاعر نے کہا ہے (1) ع (سریع) (۱۱۹) قَدْ حَصَّتِ الْبَیْضَۃُ رَأْسِیْ یعنی مسلسل خود پہنے رہنے کی وجہ سے میرے سر کے بال جھڑ گئے۔ اسی سے رَجُلٌ اَحَصُّ کا محاورہ ہے (یعنی مرد ہوئے رفتہ ازسر) مؤنث حَصَّائُ رَجُلٌ اَحَصُّ: منحوس مرد، جو اپنی نحوست کی وجہ سے لوگوں سے خیرات کو قطع کردے۔ اَلْحَصَّۃُ کے معنیٰ کل میں سے ایک ٹکڑہ کے ہیں اور بمعنی بہرہ یعنی نصیب کے استعمال ہوتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
حَصْحَصَ | سورة يوسف(12) | 51 |