اَلْفَنْدُ کے معنی رائے کی کموری کے ہیں اس سے اَلتَّفْنِیْدُ (تفعیل) ہے جس کے معنی کسی کو کمزور رائے یا فاترالعقل بتانے کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (لَوۡ لَاۤ اَنۡ تُفَنِّدُوۡنِ) (۱۲:۹۴) اگر مجھ کو یہ نہ کہو کہ بوڑھا بہک گیا ہے۔ بعض نے اس کے معنی تَلُوْمُوْنِیْ یعنی ملامت لکھے ہیں لیکن اس کا اصل معنی وہی ہیں جو ہم نے بیان کیے ہیں اور اَلْاِفْنَادُ (افعال) کے معنی بہکی بہکی باتیں کرنے کے ہیں۔ اور فَنَدٌ اصل میں پہاڑ کی چوٹی کو کہتے ہیں اور اسی سے بوڑھے کھوسٹ کو فَنَدٌ کہا جاتا ہے (کیونکہ وہ بھی عمر کی انتہا کو پہنچ چکا ہوتا ہے)۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تُفَنِّدُوْنِ | سورة يوسف(12) | 94 |