اَلْقَرْع: (ف) کے اصل معنی ایک چیز کو دوسری چیز پر مارنے کے ہیں اسی سے قَرَعَتَہُ بشالْمِقْرَعَۃٍ کا محوارہ ہے جس کے معنی کوڑے سے سرزنش کرنے کے ہیں (اور قیامت کے حادبہ کو قَارِعَۃٌ کہا گیا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (کَذَّبَتۡ ثَمُوۡدُ وَ عَادٌۢ بِالۡقَارِعَۃِ) (۶۹:۴) (وہی) کھڑکھڑانے والی جس کو ثمود اور عاد (دونوں نے جھٹلایا)۔ (اَلۡقَارِعَۃُ ۔ مَا الۡقَارِعَۃُ ) (۱۰۱:۱،۲) کھڑکھڑانے والی کیا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْقَارِعَةُ | سورة القارعة(101) | 2 |
الْقَارِعَةُ | سورة القارعة(101) | 3 |
اَلْقَارِعَةُ | سورة القارعة(101) | 1 |
بِالْقَارِعَةِ | سورة الحاقة(69) | 4 |
قَارِعَةٌ | سورة الرعد(13) | 31 |