Blog
Books
Search Quran
Lughaat

لَقِحَتِ النَّاقَۃُ تَلْفَحُ ۔ لَقْحًا وَلَقاحًا کے معنی اونٹنی کے حاملہ ہونے کے ہیں۔ اسی طرح درخت کے پھلدار ہونے پر بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے اور اَلْقَحَ اَلْفَحْلُ النَّاقَۃَ وَالرِّیْحُ السَّحَابَ کے معنی سانڈھ کے اونٹنی کو یا ہوا کے بادل کو باردار کرنے کے ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (وَاَرْسَلْنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ) (۱۵۔۲۲) اور ہم ہی ہوائیں چلاتے ہیں۔ (جو بادلوں کے پانی سے ) بھری ہوئی ہوتی ہیں۔ اَلْقَحَ فُلانُ النَّحْلَ وَلَقَّحَھَا : کھجور کو پیوند کرنا۔ اِسْتَلْقَحَتِ النََّخْلَۃُ : کھجور پیوند کے لائق ہوگئی اور حاملہ اونٹنی کے ساتھ تشبیہ دے کر حَرْبٌ لَاقِحٌ کا محاورہ بھی استعمال ہوتا ہے جس کے معنی سخت لڑائی کے ہیں۔ جو اپنے ساتھ بہت مصائب لائے۔ لِقْحَۃٌ ۔ شیر دار اونٹنی۔ ج لِقَاحٌ وَنُقَّحٌ ۔ اَلْمَلَاقِیْحُ: حاملہ اونٹنیاں۔ نیز بچوں کو بھی ملاقیح کہاجاتا ہے ۔ اور حدیث میں ہے (1) (۱۱۱) نُھِیَ عن بیع الملاقیح والمضامین۔ کہ آنحضرت ﷺ نے ملا قیح و مضامین کی بیع سے منع فرمایا۔ تو ملاقیح کے معنی جنین کے ہیں اور مضامین نرکے مادہ منویہ کوکہتے ہیں۔ جو تا حال اس کی پشت میں محفوظ ہو۔ اَللَّقَاحُ: نرجانور کا مادہ منویہ ۔ نیز لَقَاحٌ اس آزاد قبیلے کو بھی کہتے ہیں جو کسی بادشاہ کے زیر حکومت نہ ہو گویا وہ حامل ہے محمول نہیں ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
لَوَاقِحَ سورة الحجر(15) 22