بَاد (ض) الشْیُٔ یَبِیْدُ بَیَادًا کے اصل معنی بَیْدَائَ یعنی بیابان میں کسی چیز کے متفرق اور پراگندہ ہونے کے ہیں اور اسی اعتبار سے کامل تباہی اور بربادی کے متعلق یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (مَاۤ اَظُنُّ اَنۡ تَبِیۡدَ ہٰذِہٖۤ اَبَدًا) (۱۸:۳۵) کہ میں خیال نہیں کرتا کہ یہ باغ کبھی تباہ ہو۔ اَلْبَیْدَاء کے معنی لق ودق صحراء کے ہیں اس کی جمع بِیْدٌ ہے اور مادۂ خروشی کو اَتَانَ بَیْدَانَۃٌ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَبِيْدَ | سورة الكهف(18) | 35 |