वह अपने हक़ में ज़ालिम बनकर बाग़ में प्रविष्ट हुआ। कहने लगा, "मैं ऐसा नहीं समझता कि वह कभी विनष्ट होगा
اوروہ اپنے باغ میں داخل ہواجب کہ اپنے نفس پرظلم کرنے والاتھا،اس نے کہا: ’’میں نہیں سمجھتاکہ یہ کبھی بھی بربادہوگا۔
اور وہ اپنے باغ میں اس حال میں داخل ہوا کہ وہ اپنی جان پر آفت ڈھا رہا تھا ۔ اس نے کہا کہ میں یہ گمان نہیں کرتا کہ یہ کبھی برباد ہوجائے گا ۔
اور وہ ( ایک دن ) اپنے باغ میں داخل ہوا جبکہ وہ اپنے اوپر ظلم کرنے والا تھا ( اور ) کہنے لگا کہ میں خیال نہیں کرتا کہ یہ ( باغ ) کبھی تباہ ہو جائے گا ۔
پھر وہ اپنی جنت میں داخل ہوا 37 اور اپنے نفس کے حق میں ظالم بن کر کہنے لگا میں نہیں سمجھتا کہ یہ دولت کبھی فنا ہو جائے گی ،
وہ ( شخص ایک دن ) اپنے باغ میں داخل ہوا ، اس حال میں کہ وہ اپنی جان پر ( غرور و تکبر کی وجہ سے ) ظلم کرنے والا تھا ، کہنے لگا کہ میں یہ گمان نہیں کرتا کہ یہ ( سرسبز و شاداب باغ ) کبھی تباہ و برباد ہوگا ۔
اور وہ اپنی جان پر ستم ڈھاتا ہوا اپنے باغ میں داخل ہوگا ۔ کہنے لگا : میں نہیں سمجھتا کہ یہ باغ کبھی بھی تباہ ہوگا ۔
یہی کہتے کہتے وہ اپنے با غ میں داخل ہوا اور وہ اپنے آپ پر ظلم کررہاتھا اور کہنے لگا: ’’میں تو نہیں سمجھتاکہ یہ باغ کبھی اجڑ بھی سکتا ہے
اپنے باغ میں گیا ( ف۷٦ ) اور اپنی جان پر ظلم کرتا ہوا ( ف۷۷ ) بولا مجھے گمان نہیں کہ یہ کبھی فنا ہو ،
اور وہ ( اسے لے کر ) اپنے باغ میں داخل ہوا ( تکبّر کی صورت میں ) اپنی جان پر ظلم کرتے ہوئے کہنے لگا: میں یہ گمان ( ہی ) نہیں کرتا کہ یہ باغ تباہ ہوگا