Blog
Books
Search Quran
Lughaat

ذِرْوَۃُ السَّنَامِ وَذُرَأَہ: کوہان کا بلند حصہ۔ اسی سے محاورہ ہے اَنَا فِیْ ذُرَاکَ میں تیری جناب میں باعزت ہوں(1) (میں تیری پناہ میں ہوں) اَلْمِذْرَاوَان: سرین کے دونوں کنارے (وَلا وَاحِدَلَہ) (2) ذَرَتْہٗ الرِّیْحُ تَذْرُوْہٗ وَتَذْرِیہِ: ہوا کا کسی چیز کو بکھیر دینا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَالذّٰرِیٰتِ ذَرۡوًا ) (۵۱۔۱) کہ ہوائیں اسے اڑاتی پھرتی ہیں۔ اَلذُّرِیَّۃُ: کے اصل معنیٰ چھوٹی اولاد کے ہیں مگر عرف میں مطلق اولاد پریہ لفظ بولا جاتا ہے۔اصل میں یہ لفظ جمع ہے مگر واحد جمع دونوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ (3) قرآن پاک میں ہے: (ذُرِّیَّۃًۢ بَعۡضُہَا مِنۡۢ بَعۡضٍ) (۳۔۳۴) ان میں سے بعض بعض کی اولاد تھے۔ (ذُرِّیَّۃَ مَنۡ حَمَلۡنَا مَعَ نُوۡحٍ ) (۱۷۔۳) اے ان لوگوں کی اولاد جن کوہم نے نوح علیہ السلام) کے ساتھ کشتی میں سوار کیا تھا۔ (وَ اٰیَۃٌ لَّہُمۡ اَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّیَّتَہُمۡ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ) (۳۶۔۴۱) اور ایک نشانی ان کے لئے یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا۔ (اِنِّیۡ جَاعِلُکَ لِلنَّاسِ اِمَامًا ؕ قَالَ وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِیۡ ) (۲۔۲۴) تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا انہوں نے کہا کہ (پروردگار) میری اولاد سے بھی۔ذْرِّیَّۃٌ کے اصل میں تین اقوال ہیں: (۱) بعض نے کہا ہے کہ یہ ذَرَئَ اﷲُ الْخَلْقَ سے ہے یعنی اصل میں مہموذ اللام ہے مگر کثرت استعمال کے سبب دَوِّیَّۃٌ وَبَرِیَّۃٌ کی طرح ہمزہ کوترک کردیا گیا ہے۔ (۲) بعض نے کہا ہے کہ یہ اصل میں ذُرْوِیَّۃٌ بروزن فُعْلِیَّۃٌ تھا اور ذَرٌّ سے مشتق ہے۔ جیسے قُرِّیَّۃٌ قَرٌّ سے۔ (۳) ابوالقاسم البلخی کہتے ہیں: (4) کہ آیت کریمہ: (وَ لَقَدۡ ذَرَاۡنَا لِجَہَنَّمَ ) (۷۔۱۷۹) اور ہم نے… جہنم کے لئے پیدا کیے۔ میں ذَرَأْنَا ذَرَیْتُ الْحِنْطَۃَ سے مشتق ہے جس کے معنیٰ گندم کو اَسَاون کرنے کے ہیں گویا وہ اسے بھی مہموز نہیں سمجھتے۔ (5)

Words
Words Surah_No Verse_No
تَذْرُوْهُ سورة الكهف(18) 45
ذَرْوًا سورة الذاريات(51) 1
وَالذّٰرِيٰتِ سورة الذاريات(51) 1