اَلْعَیُب وَالْعَابُ: نقص اور خرابی، ہر وہ حالت جس سے کسی چیز میں نقص پیدا ہوجائے اور عِبْتُہٗ کے معنی ہیں میں نے اسے عیب دار کردیا، جیسے فرمایا: (فَاَرَدۡتُّ اَنۡ اَعِیۡبَہَا ) (۱۸:۷۹) تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں۔ نیز عِبْتُہٗ کسی چیز کی مذمت کرنے اور اس کا عیب ظاہر کرنے پر بھی بولا جاتا ہے۔ جیسے عِبْتُ فُلَانًا (میں نے اس کی مذمت کی)۔ اور عَیْبَۃٌ (بیگ) ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس میں کوئی چیز چھپا کر رکھی جائے اسی سے نبی علیہ السلام کا فرمان ہے۔(1) (۵۴) (اَلْاَنْصَارُ کَرْشِیْ وَعَیْبَتِیْ) کہ انصار میرے مخزن اسرار ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَعِيْبَهَا | سورة الكهف(18) | 79 |