वह जो नौका थी, कुछ निर्धन लोगों की थी जो दरिया में काम करते थे, तो मैंने चाहा कि उसे ऐबदार कर दूँ, क्योंकि आगे उन के परे एक सम्राट था, जो प्रत्येक नौका को ज़बरदस्ती छीन लेता था
رہی کشتی،تووہ چندمسکینوں کی تھی جو سمندر میں کام کرتے تھے ،چنانچہ میں نے ارادہ کیاکہ میں اسے عیب دار کردوں اور ان کے آگے ایک ایسا بادشاہ تھاجوزبردستی ہرکشتی چھین لیتا تھا۔
کشتی کا معاملہ یہ ہے کہ وہ چند مسکینوں کی تھی جو دریا میں محنت مزدوری کرتے تھے ۔ میں نے چاہا کہ اس کو عیب دار کردوں اور ان کے پرے ایک بادشاہ تھا جو تمام کشتیوں کو زبردستی ضبط کر رہا تھا ۔
جہاں تک کشتی کا معاملہ ہے تو وہ چند مسکینوں کی تھی جو دریا پر کام کرتے تھے ۔ میں نے چاہا کہ اسے عیب دار بنا دوں کیونکہ ادھر ایک ( ظالم ) بادشاہ تھا جو ہر ( بے عیب ) کشتی پر زبردستی قبضہ کر لیتا تھا ۔
اس کشتی کا معاملہ یہ ہے کہ وہ چند غریب آدمیوں کی تھی جو دریا میں محنت مزدوری کرتے تھے ۔ میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کر دوں ، کیونکہ آگے ایک ایسے بادشاہ کا علاقہ تھا جو ہر کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا ۔
جہاں تک کشتی کا تعلق ہے تو وہ چند مسکینوں کی تھی جو سمندر میں کام ( کرکے اپنی گزر اوقات ) کرتے تھے ، تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں ( اس کی وجہ یہ تھی کہ ) ان کے آگے ایک ( جابر ) بادشاہ تھا جو ہر ( سالم ) کشتی کو زبردستی چھین لیا کرتا تھا ۔
جہاں تک کشتی کا تعلق ہے وہ کچھ غریب آدمیوں کی تھی جو دریا میں مزدوری کرتے تھے ، میں نے چاہا کہ اس میں کوئی عیب پیدا کردوں ، ( کیونکہ ) ان کے آگے ایک بادشاہ تھا جو ہر ( اچھی ) کشتی کو زبردستی چھین کر رکھ لیا کرتا تھا ۔
کشتی کامعاملہ تویہ تھاکہ وہ چند مسکینوں کی ملکیت تھی جو دریا پر محنت مزدوری کرتے تھے میں نے چاہاکہ اس کشتی کو عیب دارکردوں کیونکہ ان کے آ گے ایک ایسابادشاہ تھاجو ہرکشتی کو زبردستی چھین لیتاتھا
وہ جو کشتی تھی وہ کچھ محتاجوں کی تھی ( ف۱٦۷ ) کہ دریا میں کام کرتے تھے ، تو میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کردوں اور ان کے پیچھے ایک بادشاہ تھا ( ف۱٦۸ ) کہ ہر ثابت کشتی زبردستی چھین لیتا ( ف۱٦۹ )
وہ جو کشتی تھی سو وہ چند غریب لوگوں کی تھی وہ دریا میں محنت مزدوری کیا کرتے تھے پس میں نے ارادہ کیا کہ اسے عیب دار کر دوں اور ( اس کی وجہ یہ تھی کہ ) ان کے آگے ایک ( جابر ) بادشاہ ( کھڑا ) تھا جو ہر ( بے عیب ) کشتی کو زبردستی ( مالکوں سے بلامعاوضہ ) چھین رہا تھا