Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلنَّعْلُ کے معنی جوتا کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے:۔ (فَاخۡلَعۡ نَعۡلَیۡکَ ۚ اِنَّکَ بِالۡوَادِ الۡمُقَدَّسِ طُوًی ) (۲۰۔۱۲) تو اپنا جوتا اتاردو تم یہاں پاک میدان یعنی طویٰ میں ہو۔اور تشبیہ کے طور پر گھوڑے کے سم کی حفاظت کیلئے جو چمڑایا لوہا لگایا جاتا ہے اسے بھی نعل الفرس کہتے ہیں اسی طرح نیام شمشیر کے بائیں جانب جو لوہا لگایا جاتا ہے اسے نَعْلُ السَّیْفِ کہا جاتا ہے۔فَرَسٌ مُنْعَلٌ وہ گھوڑا جس کے رُسْغ کے نیچے بالوں پر سفید نشان ہو۔اور پاپوش پوش کو نَاعِلٌ وَمُنْعَلٌ کہا جاتا ہے اور کبھی اس سے مالدار آدمی بھی مراد لیا جاتا ہے جیسا کہ اَلْحَافِیْ سے مراد فقیر ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
نَعْلَيْكَ سورة طه(20) 12