Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْکِلَائَ ۃُ:کے معنی کسی چیز کی حفاظت کرنے اور اسے باقی رکھنے کے ہیں۔چنانچہ محاورہ ہے۔کَلَأَکَ اﷲُ:اﷲ تعالیٰ تمہیں محفوظ رکھے (وَبَلَغَ بِکَ اَکْلاکَ اﷲُ) تمہیں انتہائی عمر تک بحفاظت پہنچائے۔ (وَبَلَغَ بِکَ اَکْلا الْعُمُرِ) میں نے بذات خود فلاں چیز کی نگرانی کی قرآن پاک میں ہے: (قُلۡ مَنۡ یَّکۡلَؤُکُمۡ بِالَّیۡلِ … الایۃ) (۲۱۔۴۲) کہو کہ رات اور دن میں خدا سے تمہاری کون حفاظت کرسکتا ہے۔اَلْمَکْلَاُ (گودی) ہر وہ مقام جہاں کشتیوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔اَلْکِلَّائُ:بصرہ میں ایک مقام کا نام ہے کیونکہ وہاں کشتیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے لے جاتے تھے اور کَالِیٌّ کے معنی ادھار کے ہیں۔چنانچہ حدیث میں ہے (۱۰۳) کہ آنحضرتﷺ نے (بَیْعُ الْکَالِیٔ بِالْکَالِی ئِ یعنی ادھار کی ادھار کے ساتھ بیع کرنے سے منع فرمایا۔ اَلْ کَلاَئُ:اس گھاس کو کہتے ہیں جسے محفوظ کرلیا گیا ہو۔اور ہر وہ مقام جہاں گھاس زیادہ ہو اسے مَکْلَا یا مَکَانٌ کَالِیٌ کہا جاتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
يَّـكْلَـؤُكُمْ سورة الأنبياء(21) 42