ھَمَدَتِ النَّارُ کے معنی آگ کا بجھ جانا کے ہیں اور خشک اور بنجر زمین کو اَرْضٌ ھَامِدَۃٌ کہتے ہیں اور نَبَاتٌ ھَامِدَۃٌ کے معنی خشک گھاس کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے: ۔ (وَ تَرَی الۡاَرۡضَ ہَامِدَۃً ) (۲۲۔۵) اور اے دیکھنے والے تو دیکھتا ہے کہ ایک وقت میں زمین خشک پڑی ہوتی ہے۔اَلْاِھْمَادُ (افعال) کے معنی کسی جگہ اقامت کرنے کے ہیں گویا وہ سکونت پذیر ہوکر بجھ گیا ہے بعض نے کہا ہے کہ اہماد کے معنی سرعت رفتاری کے بھی آتے ہیں اگر یہ قول صحیح ہو تو یہ لفظ اِشْکَائٌ کی طرح (اضداد سے) ہوگا جو کبھی شکایت کرنے اور کبھی ازالہ شکایت کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
هَامِدَةً | سورة الحج(22) | 5 |