اَلتَّفْثُ کے اصل معنی ناخن وغیرہ کی میل کچیل کے ہیں، جسے بدن سے دور کیا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (ثُمَّ لۡیَقۡضُوۡا تَفَثَہُمۡ ) (۲۲:۲۹) پھر چاہیے کہ اپنا میل کچیل دور کریں۔ یہاں لِیَقْضُوْا قَضَی الشَّیْئَ سے ہے جس کے معنی کسی چیز کو قطع اور زائل کرنے کے ہیں ایک اعرابی کا قول ہے۔ مَااَنْفَثَکَ وَمَا اَدْرَنَکَ تو کس قدر میلا کچیلا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَفَثَهُمْ | سورة الحج(22) | 29 |