اَلْمُعْتَرُّ: وہ ہے جو کچھ لینے کے لیے تمہارے سامنے آئے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَطۡعِمُوا الۡقَانِعَ وَ الۡمُعۡتَرَّ) (۲۲:۳۶) اور قناعت سے بیٹھے رہنے والوں اور سوال کرنے والوں کو بھی کھلاؤ۔ عَرَّہٗ یَعُرُّہٗ کے معنی ہیں: بخشش طلب کرنے کے لیے کسی کے سامنے آنا۔ اِعْتَرَرْتُ بِکَ حَاجَتِیْ: میں نے اپنی ضرورت تمہارے سامنے پیش کی۔ اَلْعَرُّ وَالْعُرُّ: خارش کی بیماری کو کہتے ہیں جو بدن کو عارض ہوجاتی ہے اس مناسبت سے مَعَرَّۃٌ کا لفظ ہر قسم کی مضرت پر بولا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (فَتُصِیۡبَکُمۡ مِّنۡہُمۡ مَّعَرَّۃٌۢ بِغَیۡرِ عِلۡمٍ) (۴۸:۲۵) مبادا انہیں ان کی طرف سے بے خبری میں کوئی نقصان پہنچ جائے۔ اَلْعِرَارُ: اس سنسناہٹ کو کہتے ہیں جو تیز ہوا کے چلنے سے پیدا ہوتی ہے۔ پھر تشبیہاً نرشتر مرغ کی آواز کو بھی عَرارٌ کہا جاتا ہے۔ عَارَّ الظَّلِیْمُ: شترمرغ نے آواز کی۔ اَلْعَرعَرُ (شمشاد کی قسم کا) ایک دڑخت جو ہوا کے چلنے سے گونجتا ہے۔ عَرْعَارِ: ایک قسم کا بچوں کا کھیل (جس میں وہ یہ کلمہ بولتے ہیں تاکہ دوسرے بچے اپنے چھپنے کی جگہ سے باہر نکل آئیں۔)
Words | Surah_No | Verse_No |
مَّعَرَّةٌۢ | سورة الفتح(48) | 25 |
وَالْمُعْتَرَّ | سورة الحج(22) | 36 |