ये वही लोग तो हैं जिन्होंने इनकार किया और तुम्हें मस्जिदे हराम (काबा) से रोक दिया और क़ुरबानी के बँधे हुए जानवरों को भी इससे रोके रखा कि वे अपने ठिकाने पर पहुँचे। यदि यह ख़याल न होता कि बहुत-से मोमिन पुरुष और मोमिन स्त्रियाँ (मक्का में) मौजूद हैं, जिन्हें तुम नहीं जानते, उन्हें कुचल दोगे, फिर उन के सिलसिले में अनजाने तुम पर इल्ज़ाम आएगा (तो युद्ध की अनुमति दे दी जाती, अनुमति इसलिए नहीं दी गई) ताकि अल्लाह जिसे चाहे अपनी दयालुता में दाख़िल कर ले। यदि वे ईमान वाले अलग हो गए होते तो उन में से जिन लोगों ने इनकार किया उन को हम अवश्य दुखद यातना देते
وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجدِحرام سے روک دیا اور قربانی کے جانوروں کوجواس سے روکے ہوئے تھے کہ وہ اپنی قربان گاہ پر پہنچیں اوراگرکچھ مومن مرداورکچھ مومن عورتیں(مکہ میں) موجودنہ ہوتے جنہیں تم نہیں جانتے، یہ کہ تم بے خبری میں ہی انہیں کچل ڈالوگے تواُن کی وجہ سے بے خبری میں تمہیں تکلیف پہنچتی تاکہ اﷲ تعالیٰ اپنی رحمت میں جس کوچاہے داخل کر دے اوراگروہ الگ الگ ہوتے تواُن میں سے جن لوگوں نے کفر کیا،ہم اُن کولازماًدردناک عذاب دیتے۔
وہی ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجدِ حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو بھی روکے رکھا کہ وہ اپنی جگہ پر نہ پہنچنے پائیں اور اگر ایسے مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں نہ ہوتے جن کو تم لاعلمی میں روند ڈالتے ، پس ان کے باعث تم پر لاعلمی میں الزام آتا ( تو ہم جنگ کی اجازت دے دیتے لیکن اللہ نے یہ اجازت اس لئے نہ دی ) کہ جن کو وہ چاہے اپنی رحمت میں داخل کرے اور اگر وہ لوگ الگ ہوگئے ہوتے تو ہم ان لوگوں کو ان میں سے دردناک عذاب دیتے جنہوں نے کفر کیا ۔
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجد الحرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو بھی روکے رکھا کہ وہ اپنی قربانی کی جگہ نہ پہنچ سکے اور اگر ( مکہ میں ) ایسے مؤمن مرد اور مؤمن عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم نہیں جانتے ( اور یہ خوف نہ ہوتا کہ ) تم انہیں لاعلمی میں روند ڈالوگے اور پھر ان کی وجہ سے تم پر الزام آتا ( تو جنگ نہ روکی جاتی ) مگر روکی اس لئے گئی تاکہ اللہ جسے چاہے اپنی رحمت میں داخل کرے اگر وہ ( اہلِ ایمان ) الگ ہو جاتے تو ہم ان ( اہلِ مکہ ) میں سے کافروں کو دردناک سزا دیتے ۔
وہی لوگ تو ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روکا اور ہدی کے اونٹوں کو ان کی قربانی کی جگہ نہ پہنچنے دیا43 ۔ اگر ( مکہ میں ) ایسے مومن مرد و عورت موجود نہ ہوتے جنہیں تم نہیں جانتے ، اور یہ خطرہ نہ ہوتا کہ نادانستگی میں تم انہیں پامال کر دو گے اور اس سے تم پر حرف آئے گا ( تو جنگ نہ روکی جاتی ۔ روکی وہ اس لیے گئی ) تاکہ اللہ اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کر لے ۔ وہ مومن الگ ہو گئے ہوتے تو ( اہل مکہ میں سے ) جو کافر تھے ان کو ہم ضرور سخت سزا دیتے 44 ۔
وہ وہی ( بدنصیب ) ہیں جنہون نے کفر کیا اور تمہیںمسجد حرام سے اور ہدی کے بندھے ہوئے ( جانوروں ) کو ان کی جگہ ( پہنچنے ) سے روکا اور اگر ( وہاں ) ایسے ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں نہ ہوتیں جن کا تمہیں علم نہیں ہے ( کہیں تم انہیں ) روند ڈالوگے اور ان کی وجہ سے تمہیں ( بھی ) لاعلمی میں تکلیف پہنچے گی ( تو ان کفار کا قصہ کا ہی ختم کردیا جاتا ) تاکہ اللہ ( تعالیٰ ) جسے چاہے اپنی رحمت میں داخل فرمادے اگر وہ ( مسلمان مرد و خواتین ) الگ ہوچکے ہوتے تو البتہ ہم ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب دیتے ۔
یہی لوگ تو ہیں جنہوں نے کفر اختیار کیا ، اور تمہیں مسجد حرام سے روکا ، اور قربانی کے جانوروں کو جو ٹھہرے ہوئے کھڑے تھے ، اپنی جگہ پہنچنے سے روک دیا ، ( ٢٣ ) اور اگر کچھ مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ( مکہ میں ) نہ ہوتیں جن کے بارے میں تمہیں خبر بھی نہ ہوتی کہ تم انہیں پیس ڈالو گے ، اور اس کی وجہ سے بے خبری میں تم کو نقصان پہنچ جاتا ( ٢٤ ) ( تو ہم ان کافروں سے تمہاری صلح کے بجائے جنگ کرووا دیتے ، لیکن ہم نے جنگ کو اس لیے روکا ) تاکہ اللہ جس کو چاہے ، اپنی رحمت میں داخل کردے ۔ ( ٢٥ ) ( البتہ ) اگر وہ مسلمان وہاں سے ہٹ جاتے تو ہم ان ( اہل مکہ ) میں سے جو کافر تھے ، انہیں دردناک سزا دیتے ۔ ( ٢٦ )
یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو ان کی قربان گاہ تک پہنچنے سے روکے رکھا اور اگر ( مکہ میں ) کچھ مومن مرد اور عورتیں نہ ہوتیں جن کی تمہیں خبرنہ ہونے کی وجہ سے تم انہیں روند ڈالتے ، پھر لاعلمی میں ( ایساگزرنے سے ) تمہیں ان کے بارے میں رنج ہوتا ( اور جنگ بھی اسی وجہ سے نہیں ہوئی ) تاکہ اللہ جسے چاہےاپنی رحمت میں داخل کرے اگروہ ( مسلمان ) الگ رہتے ہوتے توہم ( مکہ کے ) کافروں کو دردناک عذاب دیتے
وہ ( ف۵۹ ) وہ ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجد حرام سے ( ف٦۰ ) روکا اور قربانی کے جانور رُکے پڑے اپنی جگہ پہنچنے سے ( ف٦۱ ) اور اگر یہ نہ ہوتا کچھ مسلمان مرد اور کچھ مسلمان عورتیں ( ف٦۲ ) جن کی تمہیں خبر نہیں ( ف٦۳ ) کہیں تم انہیں روند ڈالو ( ف٦٤ ) تو تمہیں ان کی طرف سے انجانی میں کوئی مکروہ پہنچے تو ہم تمہیں ان کی قتال کی اجازت دیتے ان کا یہ بچاؤ اس لیے ہے کہ اللہ اپنی رحمت میں داخل کرے جسے چاہے ، اگر وہ جدا ہوجاتے ( ف٦۵ ) تو ہم ضرور ان میں کے کافروں کو دردناک عذاب دیتے ( ف٦٦ )
یہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے کفر کیا اور تمہیں مسجدِ حرام سے روک دیا اور قربانی کے جانوروں کو بھی ، جو اپنی جگہ پہنچنے سے رکے پڑے رہے ، اور اگر کئی ایسے مومن مرد اور مومن عورتیں ( مکہّ میں موجود نہ ہوتیں ) جنہیں تم جانتے بھی نہیں ہو کہ تم انہیں پامال کر ڈالو گے اور تمہیں بھی لاعلمی میں ان کی طرف سے کوئی سختی اور تکلیف پہنچ جائے گی ( تو ہم تمہیں اِسی موقع پر ہی جنگ کی اجازت دے دیتے ۔ مگر فتحِ مکّہ کو مؤخّر اس لئے کیا گیا ) تاکہ اﷲ جسے چاہے ( صلح کے نتیجے میں ) اپنی رحمت میں داخل فرما لے ۔ اگر ( وہاں کے کافر اور مسلمان ) الگ الگ ہو کر ایک دوسرے سے ممتاز ہو جاتے تو ہم ان میں سے کافروں کو دردناک عذاب کی سزا دیتے