याद करो जब इनकार करने वाले लोगों ने अपने दिलों में हठ को जगह दी, अज्ञानपूर्ण हठ को; तो अल्लाह ने अपने रसूल पर और ईमान वालो पर सकीना (प्रशान्ति) उतारी और उन्हें परहेज़गारी (धर्मपरायणता) की बात का पाबन्द रखा। वे इस के ज़्यादा हक़दार और इस के योग्य भी थे। अल्लाह तो हर चीज़ जानता है
جب اُن کافروں نے اپنے دلوں میں ضدرکھ لی اوروہ بھی جاہلیت کی ضدتو اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسول پر اور ایمان والوں پرسکینت نازل کی اور اُنہیں تقویٰ کی بات کاپابندرکھااوروہ اُس کے زیادہ حق دار اوراس کے زیادہ اہل تھے اور اﷲ تعالیٰ ہمیشہ سے ہرچیزکوخوب جاننے والا ہے۔
( اس وقت کا خیال کرو ) جب کفر کرنے والوں نے اپنے دلوں میں حمیت پیدا کی – جاہلیت کی حمیت – تو اللہ نے اپنی طمانیت نازل فرمائی اپنے رسول اور ایمان والوں پر اور ان کو پابند رکھا تقویٰ کی بات کا اور یہ اس کے حقدار وسزاوار تھے اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے ۔
۔ ( وہ وقت یاد کرو ) جب کافروں نے اپنے دلوں میں عصبیت پیدا کی اور عصبیت بھی جاہلیت والی اللہ نے اپنا سکون و اطمینان اپنے رسول ( ص ) اور اہلِ ایمان پر نازل فرمایا اور انہیں پرہیزگاری کی بات کا پابند رکھا کہ وہی اس کے زیادہ حقدار تھے اور اس کے اہل بھی اور اللہ ہر چیز کا بڑا جاننے والا ہے ۔
۔ ( یہی وجہ ہے کہ ) جب ان کافروں نے اپنے دلوں میں جاہلانہ حمیت بٹھا لی45 تو اللہ نے اپنے رسول اور مومنوں پر سکینت نازل فرمائی46 اور مومنوں کو تقویٰ کی بات کا پابند رکھا کہ وہی اس کے زیادہ حق دار اور اس کے اہل تھے ۔ اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔
جس وقت کافروں نے اپنے دلوں میں ( جھوٹی ) غیرت کو جگہ دی ( جو ) جاہلیت کی غیرت ( تھی ) تو اللہ ( تعالیٰ ) نیاپنے رسول ( ﷺ ) پر اور ایمان والوں پر سکینہ نازل فرمائی اور ان کو تقویٰ کی بات پر جمادیا اور وہ اس کے مستحق اور اس کے اہل تھے ، اور اللہ ( تعالیٰ ) ہر چیز سے خوب باخبر ہیں
۔ ( چنانچہ ) جب ان کافروں نے اپنے دلوں میں اس حمیت کو جگہ دی جو جاہلیت کی حمیت تھی تو اللہ نے اپنی طرف سے اپنے پیغمبر اور مسلمانوں پر سکینت نازل فرمائی ۔ ( ٢٧ ) اور ان کو تقوی کی بات پر جمائے رکھا ، ( ٢٨ ) اور وہ اسی کے زیادہ حق دار اور اس کے اہل تھے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ۔
جب کفار نے ( حدیبیہ میں ) اپنے دلوں میں زمانہ جاہلیت کے تعصب کو جگایا ، تواللہ نے اپنے رسول پر اور مومنوں پر اطمینان نازل فرمادیا اور انہیں تقویٰ کی بات کاپابندرکھا اور وہی اس کے زیادہ حق داراوراس کے اہل تھے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے
جبکہ کافروں نے اپنے دلوں میں اَڑ رکھی وہی زمانہٴ جاہلیت کی اَڑ ( ضد ) ( ف٦۷ ) تو اللہ نے اپنا اطمینان اپنے رسول اور ایمان والوں پر اتارا ( ف٦۸ ) اور پرہیزگاری کا کلمہ ان پر لازم فرمایا ( ف٦۹ ) اور وہ اس کے زیادہ سزاوار اور اس کے اہل تھے ( ف۷۰ ) اور اللہ سب کچھ جانتا ہے ( ف۷۱ )
جب کافر لوگوں نے اپنے دلوں میں متکبّرانہ ہٹ دھرمی رکھ لی ( جو کہ ) جاہلیت کی ضِد اور غیرت ( تھی ) تو اﷲ نے اپنے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اور مومنوں پر اپنی خاص تسکین نازل فرمائی اور انہیں کلمہء تقوٰی پر مستحکم فرما دیا اور وہ اسی کے زیادہ مستحق تھے اور اس کے اہل ( بھی ) تھے ، اور اﷲ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے