اَلْعَطْلُ: (س) زیور سے خالی ہونا یا مزدور کا بیکار ہونا کہا جاتا ہے: عَطِلَتِ الْمَرْئَ ۃُ عورت زیور سے خالی ہوگئی ایسی عورت کو عُصل اور عَاطِلٌ کہا جاتا ہے اسی سے قَوْسٌ عُطْلٌ ہے یعنی وہ کمان جس پر تانت نہ ہو عَطَّلْتُہٗ مِنَ الْحُلِیِ اَوِالْعَمَلِ: میں نے اسے زیور یا کام سے خالی کردیا، فَتَعَطَّلَ چنانچہ وہ خالی ہوگیا، بیکار ہوگیا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ بِئۡرٍ مُّعَطَّلَۃٍ ) (۲۲:۴۵) اور بہت سے کنویں بیکار پڑے ہیں۔ اور جن لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کہ اس جہاں کا کوئی صانع نہیں ہے جس نے اسے محکم اور آراستہ کیا ہے، انہیں مُعَطَّلَۃٌ کہا جاتا ہے۔ عَطَّلَّ الدَّارَ گھر کو ویران کردیا۔ عَطَّلَ الْاِبِلَ: اونٹ بغیر محافظ کے چھوڑ دئیے ان کو بیکار سمجھ کر چھوڑ دیا۔(1)
Words | Surah_No | Verse_No |
عُطِّلَتْ | سورة التكوير(81) | 4 |
مُّعَطَّلَةٍ | سورة الحج(22) | 45 |