اَلْخَبْئُ: (ف) کسی چیز کے پوشیدہ اور مخفی ذخیرہ کو خبائٌ کہا جاتا ہے قرآن پاک میں ہے: (الَّذِیۡ یُخۡرِجُ الۡخَبۡءَ ) (۲۷۔۲۵) جو چھپے ہوئے خزانے نکالتا ہے۔اسی سے جَارِیَۃٌ خُبَأَۃٌ (طُلَعَۃٌ) کا محاورہ ہے(1) یعنی وہ لڑکی جو کبھی پردہ میں چلی جاتی ہو اور کبھی باہر نکل آتی ہو۔اَلْخِبَائُ:وہ نشان جو(اونٹنی کے) کسی خفیہ مقام پر لگایا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْخَبْءَ | سورة النمل(27) | 25 |