نَائَ بِجَانِبِہ یَنُوْ ئُ وَیَنَائُ کے معنی پہلو پھیر لینے کے ہیں۔ابوعبیدہ کے نزدیک نَائَ مثل نَاعَ کے ہیں جس کے معنی اٹھنے کے ہیں اور اٰنَائَ تُہٗ کے معنی اٹھانے کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے:۔ (مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَہٗ لَتَنُوۡٓاُ بِالۡعُصۡبَۃِ اُولِی الۡقُوَّۃِ ) (۲۸۔۷۶) کہ ان کی کنجیاں ایک طاقت ور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں۔اور آیت کریمہ:۔ (نَاٰبِجَانِبِہ) (۱۷۔۸۳) اور پہلو پھیرلیتا ہے میں ایک قرأت نَائَ بروزن نَاعَ جس کے معنی پہلو اٹھانا کے ہیں اور یہ تکبر سے کنایہ ہوتا ہے جیسا کہ (شَمَخَ بِاَنْفِہٖ وَازْ وَرَّجَانِبُہٗ) کا محاورہ ہے۔ابو عمر کا قول ہے (1) کہ نَایٰ بروزن نَعٰی کے ہے جس کے معنی اعراض کرنے کے ہیں اور ابوعبیدہ کے نزدیک نَاٰی ینای کے معنی دور ہونے کے ہیں اور اسی سے اِنْتَای بروزن اِفْتَعَلَ ہے اور مُنْتَای کے معنی مکان بعید کے ہیں اور اسی سے نُؤْیٌ ہے جس کے معنی خیمے کے گرد اگرد گڑھے کے ہیں جو بارش کے پانی کو اس سے دور رکھتا ہے۔اور نَاٰی بِجَانِبِہ کے معنی پہلو تہی کرنے کے ہیں۔ اَلنِّیَّۃُ:یہ نَوَیْتُ کا مصدر ہے اور کبھی بطور اسم بھی استعمال ہوتا ہے اور اس کے معنی کسی کام کی جانب دل سے متوجہ ہونے کے ہیں۔یہ نَاٰی کے باب سے قطعاً نہیں ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
لَتَنُوْۗاُ | سورة القصص(28) | 76 |