اَللَّازِبُ: اس چیز کو کہتے ہیں جو کسی مقام پر شدت سے ثبت ہوجائے اور چمٹ جائے قرآن پاک میں ہے: ( مِّنۡ طِیۡنٍ لَّازِبٍ) (۳۷۔۱۱) چپکتے گارے سے (بنایا) اور کبھی لاَزِبٌ بمعنی واجب بھی آتا ہے جیسا کہ کسی چیز کے لازم اور ضروری ہونے کو بیان کرنے کے لیے ضربۃ لازب کا محاورہ استعمال ہوتا ہے۔ اَلَّزْبَۃُ : سخت قحط سالی اس کی جمع لَذَبَاتٌ آتی ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
لَّازِبٍ | سورة الصافات(37) | 11 |