ابق (ص ص) الْعَبْدُ اَبَاقًا۔ غلام بھاگ گیا۔ قرآن پاک میں ہے: (اِذۡ اَبَقَ اِلَی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ) (۳۷:۱۴۰) جب بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچے آبِقٌ (صفت فاعلی) بھاگا ہوا غلام والجمع اُبَّاق۔ تَاَبَّقَ الرجل۔ وہ بھاگے ہوئے غلام کی طرح چھپ گیا اور شاعر کے قول(1) (۳) قد اُحْکِمَتْ حَکَمَاتُ الْقَدِّ وَالْاَبَقا ’’ان گھوڑوں کے چمڑے کے تسمے اور جوٹ کی کنپٹیاں کسی ہوئی ہیں۔‘‘ میں بعض نے کہا ہے کہ اَبَقٌ کے معنی جوٹ یا اس کی رسی کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَبَقَ | سورة الصافات(37) | 140 |